اردوگان کے ہاں بھی صہیونیوں کی محبت کا دلال “ڈیوڈ مِیدان”

ترکی اور یہودی ریاست کے درمیان سفارتی تعلقات تقریبا 75 سال پرانے ہیں اور کچھ عرصے کے ریاکارانہ تعطل کے بعد حال ہی میں یہودی ریاست کے صدر اسحاق ہرزوگ نے ترکی کا دورہ کیا اور جناب اردوگان نے ان کے سامنے کرنش بجا لائی اور وسیع پیمانے پر تعاون کے وعدوں کا تبادلہ ہؤا۔

فاران تجزیاتی ویب سائٹ: گزشتہ سے پیوستہ
سنہ 2011ع‍ میں گیلاد شالیت کے واقعے کے بعد، نیتن یاہو نے مِیدان کو ترکی میں خصوصی ایلچی کے طور پر متعین کیا اور اس کو انقرہ کے ساتھ گرمجوش تعلقات دوبارہ بحال کرنے کا مشن سونپا؛ البتہ انقرہ نے بھی اس کی تائید کی اور اس کی تعیناتی کو منظور کر لیا؛ اور اس واقعے کے بعد ہی ترکی نے غاصب اسرائیل کو 23 اکتوبر 2011ع‍ کے زلزلے کے متاثرین کے لئے انسانی امداد بھیجنے کی اجازت دی۔ اسی دور میں ہی ترکی نے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے دو امدادی بحری جہاز غزہ روانہ کئے تھے جنہیں ترکی نے انتہائی سنگدلانہ انداز سے روک لیا اور جہازوں پر سوار کئی افراد صہیونیوں کی کاروائی میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے لیکن اردوگانی ترکی نے اسی بنا پر رد عمل ہی ظاہر نہیں کیا!! علاوہ ازیں مِیدان کو یہ مشن بھی سونپ دیا گیا کہ اردوگان حکومت کو قائل کرے – کہ وہ اسرائیل کی باضابطہ معذرت خواہی پر اپنا اصرار ترک کرے اور معذرت خواہی کے لفظ کو اپنے مطالبے سے حذف کرے – اور یوں ترکی اسرائیل تعلقات کی دوبارہ بحالی کو ممکن بنا دے۔ (31)

(دائیں طرف سے): سابق صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، ملٹری سیکریٹری اور گیلاد شالیت کی رہائی کے لئے حماس کے ساتھ ہونے والی مذاکراتی ٹیم کا رکن “يوہانان لاکر” (32) اور مذاکرات میں نیتن یاہو کا خصوصی نمائندہ ڈیوڈ میدان۔

ترکی اور یہودی ریاست کے درمیان سفارتی تعلقات تقریبا 75 سال پرانے ہیں اور کچھ عرصے کے ریاکارانہ تعطل کے بعد حال ہی میں یہودی ریاست کے صدر اسحاق ہرزوگ نے ترکی کا دورہ کیا اور جناب اردوگان نے ان کے سامنے کرنش بجا لائی اور وسیع پیمانے پر تعاون کے وعدوں کا تبادلہ ہؤا اور اردوگان نے فلسطینی کے گیس کے ذخائر چوری کرنے اور یورپ تک پہنچانے کے سلسلے میں یہودی ریاست کو پائپ لائن بچھانے کے لئے اپنی سرزمین کی پیشکش کی اور ساتھ ہی اسلامی مقاومت کی تحریک “حماس” کے بہت سارے نمائندوں کو یہودیوں کی خوشامد کے لئے اپنی سرزمین سے نکال باہر کیا؛ چنانچہ ترکی اور صہیونی ریاست کے تعلقات بہت وسیع ہیں لیکن جس طرح کے ترکی کے تعلقات دوسرے ممالک بالخصوص اسلامی دنیا کے ساتھ بہت پیچیدہ اور مبہم ہیں، یہودی ریاست کے ساتھ بھی اس کے تعلقات پیچیدہ ہیں۔ اس وقت دوطرفہ تعاون کو ذیل کے چند شعبوں میں اختصار کے ساتھ بیان کیا جا سکتا ہے:
◄ اسرائیلی سائبر سیکیورٹی کمپنیوں اور ترکی کی سرکاری ایجنسیوں کے درمیان معاہدوں کے ذریعے انٹیلی جنس کا کاروبار؛
◄ ترکی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے اسرائیلی کمپنیوں سے فوجی ساز و سامان اور ہتھیار خریدتا ہے۔ ترکی اس شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کی توقع بھی رکھتا ہے اور بہت شدت کے ساتھ ڈرونز کے شعبے میں مکمل جارحانہ اور معلوماتی صلاحیت حاصل کرنے کے درپے ہے؛
◄ شمالی افریقہ میں ترک اثر و رسوخ کی توسیع، خطے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کی صلاحیتوں پر انحصار، اور مصر اور لیبیا میں مختلف سیاسی اور بین الاقوامی بازیگروں کے ساتھ اسرائیلیوں کے تعامل و تعاون سے فائدہ اٹھانا۔
البتہ یہ تعلقات ان ہی چند موضوعات تک محدود نہیں ہوتے، لیکن کم از کم اس مضمون میں اس مسئلے کی مکمل تشریح کی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے باوجود، جس مسئلے کا صحیح ادراک لازم اور ضروری ہے وہ یہ ہے کہ “ڈیوڈ مِیدان مذکورہ بالا تینوں شعبوں میں بنیادی کردار ادا کیا ہے اور اس نے ایک مذاکرات کار اور دلال (بروکر) کا کردار ادا کیا ہے۔ فی الحال، البیت سسٹمز ترکی کے چند اہم ہتھیاروں کے منصوبوں کے ٹھیکیدار کے طور پر، البیت سسٹمز نے ملک کی اسلحہ اور گولہ بارود کے کارخانوں کے ساتھ کئی معاہدے منعقد کئے ہیں۔ ان اور اکثر معاملات میں، ڈیوڈ مِیدان اسرائیل میں ترک فیکٹریوں کا اسرائیلی مشیر اور رابطہ کار رہا ہے۔ فی الحال البیت سسٹمز نے ترکی کے چند اہم اسلحہ ساز منصوبوں کے ٹھیکیدار کے طور پر، اسرائیل کے کئی گولہ بارود اور اسلحہ بنانے والے کارخانوں کے ساتھ کئی معاہدے منعقد کئے ہیں اور ان ان میں سے زیادہ تر معاملات میں، ڈیوڈ مِیدان اسرائیل میں ترک فیکٹریوں کے اسرائیلی مشیر اور رابطہ کار کے طور پر کردار ادا کرتا رہا ہے۔
علاوہ ازیں، ڈیوڈ مِیدان ترکی کے خفیہ ادارے کا سربراہ “ہاکان فیدان” (33) بہت قریبی دوست ہے۔ مِیدان نے سنہ 2014ع‍ میں ہاکان فیدان کو خبردار کیا تھا کہ ترکی کو صدر بشار الاسد کے خلاف فوجی اقدام سے باز رہنا چاہئے۔ (34) گوکہ ترکی نے اس انتباہ کو لائق توجہ نہیں سمجھا لیکن نکتے کی بات یہ ہے کہ ڈیوڈ میدان کے ترک انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے رہے ہیں اور یہ تعلقات ہنوز جاری ہیں۔

حوالہ جات

1. David Meidan: https://en.wikipedia.org/wiki/David_Meidan
2. Gilad Shalit: https://en.wikipedia.org/wiki/Gilad_Shalit
3. Appointment of Hagai Hadas as PM Netanyahu’s Special Representative on the Return of Abducted IDF Soldier Gilad Shalit:
https://www.gov.il/en/Departments/news/spokehadas310509
4. Palestinian Preventive Security:
https://en.wikipedia.org/wiki/Palestinian_Preventive_Security
5. Stinging Blow for Israel in Major Dubai Cyber Bid
https://www.haaretz.com/israel-news/.premium.HIGHLIGHT-stinging-blow-for-israel-in-major-dubai-cyber-bid-1.9575865
6. Signaling System No. 7:
https://en.wikipedia.org/wiki/Signalling_System_No._7
7. NSO Group: https://en.wikipedia.org/wiki/NSO_Group
8. UAE National Electronic Security Authority [NESA] later named as Signals Intelligence Agency: https://en.wikipedia.org/wiki/Signals_Intelligence_Agency
9. The Real Deal for Israel and the UAE Is Weapons:
https://www.haaretz.com/israel-news/business/.premium-the-real-deal-for-israel-and-the-uae-is-weapons-1.9077725
10. Avi Leumi: https://m.facebook.com/public/Avi-Leumi
11. Aeronautics Defense Systems:
https://en.wikipedia.org/wiki/Aeronautics_Defense_Systems
12. Rafael Advanced Defense Systems:
https://en.wikipedia.org/wiki/Rafael_Advanced_Defense_Systems
13. Intelligence Report: The Israel-Abu Dhabi connection:
https://www.jpost.com/jerusalem-report/intelligence-report-the-israel-abu-dhabi-connection-592414
14. Cellebrite: https://en.wikipedia.org/wiki/Cellebrite
15. Elbit Systems: https://en.wikipedia.org/wiki/Elbit_Systems
16. Computer emergency response team:
https://en.wikipedia.org/wiki/Computer_emergency_response_team
17. David Meidan Projects:
www.dunsguide.co.il/en/C2e5bbac9e00a823749ecaee4520bc9fb_alarm_and_security_systems/david_meidan_projects/
18. Purammon Water Treatment Company: www.purammon.com/the-company/
19. Koret Foundation: https://en.wikipedia.org/wiki/Koret_Foundation
20. RedHill Biopharma: redhillbio.com/home/default.aspx
21. Machine learning and monitoring of computer systems Loom Systems:
https://www.loomsystems.com/
22. David Meidan: https://www.linkedin.com/in/david-meidan-35853176/
23. Ryzen
24. Israeli cyber intelligence co Cellebrite signs deal in UAE:
https://en.globes.co.il/en/article-cellebrite-1001346762
25. The mobile forensics process: steps and types – Infosec Resources (infosecinstitute.com)
26. Cyber, defense and water projects: Israeli companies have made billions working in the UAE:
https://www.calcalistech.com/ctech/articles/0,7340,L-3845233,00.html
27. Emirates or bust – Israeli entrepreneurs spend productive week in Dubai:
https://www.jpost.com/israel-news/emirates-or-bust-israeli-entrepreneurs-spend-productive-week-in-dubai-648876
28. The Signals Intelligence Agency (SIA):
https://en.wikipedia.org/wiki/Signals_Intelligence_Agency
29۔ داوید بن گوریون (David Ben-Gurion) فلسطینی سرزمین پر یہودی ایجنسی کی جعلی ریاست “اسرائیل” کا بانی اور پہلا وزیر اعظم تھا۔
30. Ex-Mossad agent: Egypt benefits from Israel’s intelligence capabilities:

Ex-Mossad agent: Egypt benefits from Israel’s intelligence capabilities


31. David Meidan is New Israeli Envoy to Turkey:
https://www.israelnationalnews.com/news/149625
32. Yohanan [or Johanan] Locker:
https://www.haaretz.com/2011-12-04/ty-article/how-netanyahus-military-secretary-became-his-most-trusted-adviser/0000017f-ded1-db22-a17f-fef11a430000
33. Hakan Fidan, Head of Turke’s National Intelligence Organization (Turkish: Millî İstihbarat Teşkilatı, MİT):
https://en.wikipedia.org/wiki/National_Intelligence_Organization
34. Israel said to warn Turkey: Don’t attack Assad:
https://www.timesofisrael.com/israel-said-to-warn-turkey-dont-attack-assad/
…………….
سورس: mshrgh.ir/1367019