اسرائیلی بربریت جاری، مزید دو فلسطینی نوجوان شہید

گذشتہ روز فلسطین کے علاقے اریحا میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔

فاران: گذشتہ روز فلسطین کے علاقے اریحا میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔

فلسطینی طبی ذرائع نے منگل کو صبح سویرے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اریحا میں ایک پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے بعد اسرائیلی افواج نے دو فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

اریحا ہسپتال کے ڈائریکٹر نے رائٹرز کو بتایا۔ “دو آدمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جن کو سینے میں گولیاں لگی تھیں۔”

شہید ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت قصی عمر سلیمان الولجی کےنام سے کی گئی ہے جس کی عمر 17 سال ہے جب کہ دوسرے نوجوان کی شناخت محمد ربحی نجوم کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 24 سال بتائی جاتی ہے۔

علاقے کے رہائشیوں نے رائٹرز کو بتایا کہ مسلح جھڑپیں ہوئیں لیکن یہ بات واضح نہیں کہ آیا وہ دونوں ان جھڑپوں میں ملوث تھے۔

رہائشیوں نے مزید بتایا کہ جھڑپیں ایک گھنٹے سے بھی کم وقت تک جاری رہیں۔

مغربی کنارا ان علاقوں میں شامل ہے جہاں فلسطینی ایک ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔ یہاں گذشتہ 15 ماہ کے دوران بڑھتے ہوئے اسرائیلی چھاپوں، فلسطینیوں کے گلیوں میں حملوں اور یہودی آبادکاروں کی طرف سے فلسطینی دیہات پر حملوں کی بنا پر تشدد کی صورتِ حال مزید خراب ہو گئی ہے۔

اسرائیل نے 1967 کی مشرقِ وسطیٰ جنگ میں مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا جس کے لیے فلسطینیوں کو امید ہے کہ یہ مستقبل کی ایک آزاد ریاست کا مرکزی حصہ بنے گا۔