اسرائیلی جلادوں کے تشدد سے فلسطینی طبی عملے کا کارکن شہید

وزارت صحت نے کہا کہ شہید ہونے والے حکیم زیاد محمد الدولو  کو 18 مارچ 2024 کو الشفاء میڈیکل کمپلیکس سے اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ وہاں پرموجود مریضوں، زخمیوں اور بے گھر افراد کی مدد کررہے تھے۔
فاران: فلسطینی وزارت صحت نے انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ قابض صہیونی فاشسٹ ریاست کے عقوبت خانوں میں قید ایک اور فلسطینی شہری کو تشدد کرکے شہید کردیا گیا ہے۔
وزارت صحت نے کہا کہ شہید ہونے والے حکیم زیاد محمد الدولو  کو 18 مارچ 2024 کو الشفاء میڈیکل کمپلیکس سے اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ وہاں پرموجود مریضوں، زخمیوں اور بے گھر افراد کی مدد کررہے تھے۔
اسرائیلی وزارت نے فلسطینی طبی عملے کے خلاف اس گھناؤنے جرم کی مذمت کی۔ اس نے انسانی فریضے کی انجام دہی کے دوران صحت کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کو بین الاقوامی انسانی قانون اور تمام بین الاقوامی کنونشنوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
وزارت صحت نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ طبی اور انسانی فریضہ کی انجام دہی کے دوران ہسپتالوں کے اندر سے اغوا ہونے والے درجنوں فلسطینی صحت کے اہلکاروں کا سراغ لگائیں اور ان کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔
چند روز قبل انکشاف ہوا تھا کہ قابض صہیونی فوج کے جلادوں نے پیرامیڈک حمدان عنابہ کو شہید کردیا ہے۔ انہیں غزہ سے زخمیوں کو نیٹزارم چوکی سے منتقل کرنے کے دوران اغوا کیا گیا جس کے کچھ ہی دیر بعد انہیں شہید کردیا گیا تھا۔
غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی نسل کشی کے آغاز سے اب تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ غزہ کی پٹی سے 50 سے زائد اسیران قابض جیلوں میں وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں شہید ہو چکے ہیں۔