اسرائیلی سلامتی کابینہ نے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کی منظوری دے دی

ایک صیہونی عہدیدار نے پیر کی صبح کہا کہ "کابینہ" کے نام سے جانی جانے والی چھوٹی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

فاران: ایک صیہونی عہدیدار نے پیر کی صبح کہا کہ “کابینہ” کے نام سے جانی جانے والی چھوٹی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

فلسطینی ساما نیوز ایجنسی کے مطابق، والا نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ ایک سینئر صیہونی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ کابینہ نے ایک بین الاقوامی فنڈ اور نجی کمپنیوں کے ذریعے غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی دوبارہ شروع کرنے کے مشترکہ اسرائیلی اور امریکی منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کابینہ کے ارکان نے اپنے حالیہ اجلاس میں ٹرمپ کے خطے کے دورے سے قبل قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اسرائیل کے چینل 14 نے بھی یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی سیکیورٹی کابینہ کا فیصلہ مکمل اتفاق رائے سے کیا گیا تھا اور اس کابینہ میں شامل سیکیورٹی وزرا نے غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائیوں کو وسعت دینے کے فوج کے منصوبے پر اتفاق کیا تھا۔

اس سے چند گھنٹے قبل امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزیوس نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا تھا کہ فوجی کارروائیوں میں توسیع کے منصوبے پر عملی عمل درآمد ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے دورے کے 10 روز بعد تک شروع نہیں ہوگا۔

ایگزیوس نے ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی کے حصول کی کوششیں ٹرمپ کے دورے تک جاری رہیں گی۔

ٹرمپ 13 سے 16 مئی تک سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔