اسرائیلی فوج بحرانی حالت سے دوچار: ہاآرتض

بیرک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ اسرائیل فوج میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق، ۵۰ فیصد افسر اپنے رشتہ داروں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ فوج میں خدمات انجام نہ دیں۔

فاران؛  اسرائیلی اخبار ہاآرتض نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں ہوئی بغاوت کو ۲۰ سال گزر جانے کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ ابھی بھی فوج میں اصلاح کی انتہائی ضرورت ہے۔ شائع ہوئی رپورٹیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یہودی عورتیں اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے یا کسی قسم کی خدمات انجام دینے کا شوق نہیں رکھتیں۔ نیز اسرائیلی جیل میں سپاہی کی موت اسرائیلی فوج میں شدید بے چینی کا باعث بنی ہے۔
صہیونی ریاست کی دفاعی فورسز کے انسپیکٹر نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج اپنے بہترین افسروں کے تحفظ میں ناکامی کے سبب شدید بحران کا شکار ہو چکی ہے۔
“جنرل اسحاق بیرک” نے اپنی رپورٹ کے ایک باب کو اس بحران سے مخصوص کیا ہے اور کہا ہے کہ فوج کے اعلیٰ افسروں کی کثیر تعداد فوج میں فعالیت کرنے سے بیزار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ جوان افسروں کا اسرائیلی فوج سے نکلنا فوج کو ایسی شکست سے دوچار کرے گا کہ جس کا جبران کرنا دشوار ہو گا۔ علاوہ بر آں، یہ مشکل صرف فوج کے اندر ہی نہیں پائی جاتی بلکہ دوسرے شعبوں جیسے میڈیکل یونٹس، لاجسٹکس، تعلیمی اور انٹیلی جنس یونٹوں میں بھی پائے جانے والے اعلیٰ افسروں کے بھی دامن گیر ہے۔
بیرک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ اسرائیل فوج میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق، ۵۰ فیصد افسر اپنے رشتہ داروں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ فوج میں خدمات انجام نہ دیں۔
انہوں نے فوجی افسروں کو دی جانے والی ٹریننگ کی کیفیت پر بھی تنقید کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جنگ پیش آنے کی صورت میں اسرائیلی فوج کے افسر میدان جنگ سے فرار ہونے کی کیفیت میں مبتلا ہیں جبکہ دوسری جانب اسرائیل کی زمینی فوجیں دشمن سے مقابلہ کرنے میں بہت کمزور ہیں۔
جنرل اسحاق بیرک نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے ۲۰۰۷ میں اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے سات ہزار شکایتیں دریافت کی جبکہ ۲۰۰۶ میں ان شکایتوں کی تعداد چھے ہزار سات سو چھپن تھی۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ فوج کے اعلیٰ افسر اپنے ماتحت افراد کے ساتھ انتہائی بدسلوکی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ایک طرف صہیونی نظام حکومت مالی بدعنوانیوں اور سیاسی دراڑوں کا شکار ہے اور دوسری طرف اسرائیلی فوج انتہائی بحران سے دوچار ہو چکی ہے ایسے حال میں صہیونی ریاست کی نابودی دن بدن قریب سے قریب تر ہوتی جا رہی ہے اور دنیا کا جغرافیہ اس دن کی طرف بڑھ رہا ہے جب اسرائیل نام کی ریاست دنیا کے نقشے سے محود ہو جائے گی۔