اسرائیلی فوج کے آپریشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ مستعفیٰ

اسرائیلی فوج کے آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں بڑی ناکامیوں کا انکشاف کرنے والی تحقیقات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

فاران: اسرائیلی فوج کے آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں بڑی ناکامیوں کا انکشاف کرنے والی تحقیقات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی گروپ کے مطابق اسرائیلی فوج کے آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ جنرل اودید سیوک نے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد نجی بیانات میں اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کی تباہی پر مناسب وقت پر توجہ نہیں دی گئی۔
آرٹی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا کہ سیوک نے فوج کے نئے چیف آف اسٹاف ایال زامیر سے ملاقات کی اور تقریباً چار سال اس عہدے پر رہنے کے بعد ریٹائرمنٹ کی درخواست کی۔
زامیر نے بھی اس درخواست پر اتفاق کیا۔ لیکن اس نے موجودہ آپریشنل چیلنجوں کے پیش نظر آنے والے مہینوں میں بھی اپنے عہدے پر رہنے کو کہا۔
اسرائیلی فوج کو اس جنگ کے انتظام کے حوالے سے خاص طور پر کمانڈ کی سطح پر بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے۔ کیونکہ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ واقعات کے دوران کی واضح تصویر فراہم کرنے یا فضائی مدد اور فورسز کو تنازعات کے مقامات تک پہنچانے کی صلاحیت کو موثر طریقے سے قائم کرنے سے قاصر تھا۔
تحقیقات میں غزہ کے آس پاس کے سرحدی علاقے میں فورسز کی تعیناتی اور خطرات کے پیمانے پر اس کی غیر متناسب نوعیت کا اندازہ لگانے میں ناکامی کا بھی انکشاف ہوا۔