فاران: یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن نے صیہونی حکومت کی صنعاء کے ساتھ جنگ میں کمزوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے رہنما قتل ہونے سے خوفزدہ نہیں ہیں۔
بین الاقوامی نیوز ایجنسی فارس کے مطابق، یمن کی انصار اللہ تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے اتوار کی شام کہا کہ یمن کی مسلح افواج کے حملے امریکی دفاعی نظام میں کمزوری کا سبب بنے ہیں۔ الجزیرہ نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے البخیتی نے کہا:
> “ہمارے حربے مؤثر ثابت ہوئے ہیں، اور غزہ کی حمایت میں آپریشنز شروع ہونے کے بعد سے ہم نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ یمن کے آپریشنز کا مقصد غزہ میں اجتماعی قتل عام کو روکنا ہے اور کہا:
“صیہونی حکومت اپنے بل بوتے اکیلے ہم سے جنگ نہیں کر سکتی، اسی لیے وہ اپنے حامیوں سے مدد طلب کرتی ہے۔”
ہفتہ کی رات دیر گئے یمنی ذرائع نے جنوبی صنعاء میں “جبل عطان” کے علاقے پر بمباری کی اطلاع دی۔ امریکی فوج کے سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) نے اتوار کی صبح اعلان کیا کہ:
“ہم نے صنعاء میں ایک میزائل اسٹوریج سینٹر اور حوثیوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر پر درست فضائی حملے کیے۔”
امریکی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ حملے بحیرہ احمر میں جنگی جہازوں کے خلاف حوثیوں کے آپریشنز کو روکنے کے لیے کیے گئے۔ سینٹکام کے بیان کے مطابق،
“صنعاء پر فضائی حملے کے دوران، ہم نے بحیرہ احمر کے اوپر یمن کی طرف سے فائر کیے گئے ڈرونز اور کروز میزائلوں کو بھی ٹریک کیا۔”
اسی دوران، المیادین نیوز نیٹ ورک نے رپورٹ دی کہ امریکی جنگی طیاروں نے الحدیدہ صوبے کے ضلع اللحیہ میں “جبل الجدع” کے علاقے کو بھی بمباری کا نشانہ بنایا۔
البخیتی نے زور دیا کہ:
“یمن پر کوئی بھی حملہ ہماری فتح کے اعتماد کو بڑھاتا ہے۔ ہمارے آپریشنز مؤثر ثابت ہوئے ہیں، اور ہم نے صیہونی حکومت کا اقتصادی محاصرہ کرنے اور اس کی سلامتی کو نشانہ بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔”
آخر میں، انہوں نے کہا:
“جتنی بار ہمیں نشانہ بنایا جائے گا، ہم اتنے ہی مضبوط ہوں گے، اور ہماری داخلی یکجہتی بھی بڑھے گی۔ ہم غزہ کی حمایت کی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اور ہمیں قتل کیے جانے کا کوئی خوف نہیں۔”
مصنف : ترجمہ زیدی ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں