اسرائیل فوری طور پر غزہ جنگ ختم کرے: روس
فاران: جمعے کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں روس نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ فوری طور پر ختم کرے۔
روس کی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے ویسیلی نیبینزیا نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کی ناکہ بندی اور حملوں کی وجہ سے انسانی بحران پیش آیا اور طبی بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم شہری تنصیبات پر جاری حملوں کے بارے میں انتہائی فکرمند ہیں۔ پناہ گزینوں کی تعداد لاکھوں میں ہے جبکہ غزہ کی پٹی میں طبی نظام تقریبا تباہ ہوچکا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے “دو ریاستی” حل کے لئے ماسکو کے عزم پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت صرف مشرقی یروشلم میں اس کے دارالحکومت کے ساتھ 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر اپنی زمین پر فلسطینیوں کے حقوق کے نفاذ کے ذریعے ہی دی جاسکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے ایک سال سے زائد عرصے کے بعد اعلان کیا ہے کہ “دنیا کی نظروں کے سامنے غزہ میں انسانی حقوق کی تباہی جاری ہے” اور کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں اسپتالوں کے بارے میں اپنے دعووں کو ثابت نہیں کیا ہے، اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے لئے انسانی امداد، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کی سہولت فراہم کرے اور علاقوں میں اپنی موجودگی جاری رکھے۔ فلسطین پر قبضے کو ختم کرنا۔
حماس کی قیادت میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی جانب سے آپریشن الاقصیٰ کی ناکامی کے بعد اسرائیلی حکومت 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی کے خلاف تباہ کن جنگ لڑ رہی ہے جس کے دوران غزہ کی پٹی کے بیشتر مکانات اور انفراسٹرکچر اس جنگ میں بری طرح تباہ ہو چکے ہیں اور ناقابل تلافی محاصرے اور شدید انسانی بحران کے ساتھ ساتھ بے مثال قحط اور بھوک نے اس علاقے کے رہائشیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
اسرائیل کے حملے صرف غزہ کی پٹی تک محدود نہیں ہیں اور یروشلم کی قابض حکومت نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مکمل حمایت سے مغربی کنارے، لبنان اور مشرق وسطیٰ کے دیگر حصوں میں اپنی جنگی جنون کو بڑھا دیا ہے۔
تبصرہ کریں