اسرائیل نے تین 10 سالہ فلسطینی بچوں کو گرفتار کر لیا
فاران: بین الاقوامی مذمت اور اسرائیل کو اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے باوجود فلسطینی بچوں کی حراست کا سلسلہ جاری ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے ایک گاؤں سے تین فلسطینی بچوں کو حراست میں لے لیا۔
فلسطینی اتھارٹی کی خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ فوجی دستے نابلس کے مشرق میں واقع گاؤں بیت دیجان میں اچانک داخل ہوئے اور کئی گھروں کی تلاشی لینے کے بعد دس سال کے تین بچوں کو ان کے خاندانوں سے الگ کردیا۔
اس کے بعد اسرائیلی فوج نے ایک اور بچے کے خاندان پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنے بچے کو فوریک چوکی پر حوالے کر دیں۔
قیدیوں کے امور کی تنظیم، فلسطینی قیدیوں کی تنظیم اور الدیمیر انسٹی ٹیوٹ سمیت متعدد فلسطینی تنظیموں نے پہلے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انتباہ کیا گیا تھا کہ فلسطینی بچوں کو ان کے خاندان اور بچپن سے محروم کرنے کے مقصد سے ان کی حراستی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں 350 سے زائد فلسطینی بچے اور نوعمر قید ہیں جن میں سے 100 سے زائد کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اس عمل کو “مسلح تصادم کے حالات میں بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیا ہے۔
تبصرہ کریں