اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے غزہ کا المعمدانی ہسپتال شہیدوں کی لاشوں سے بھر گیا

صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر مسلسل وحشیانہ بمباری کے بعد المعمدانی اسپتال میں 20 سے زائد شہداء کی لاشیں پہنچیں۔

فاران: صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر مسلسل وحشیانہ بمباری کے بعد المعمدانی اسپتال میں 20 سے زائد شہداء کی لاشیں پہنچیں۔

غزہ کے المعمدانی اسپتال سے العالم نیٹ ورک کے نامہ نگار محمد البلبیسی نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کی صبح سے ہی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور آج دوپہر تک مختلف علاقوں سے 20 شہداء کی لاشیں المعمدانی اسپتال پہنچ چکی ہیں۔
العالم کے رپورٹر نے وضاحت کی کہ قابض افواج نے غزہ کے شمالی علاقوں خاص طور پر جبالیہ کے علاقے پر شہروں پر بمباری کا مرکز بنایا ۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آج صبح جبالیہ البلاد کے علاقے میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر عبداللطیف القانوع سمیت دو شہری مارے گئے۔
العالم کے رپورٹر نے النصر کے محلے میں ایک رہائشی مکان پر اسرائیلی حکومت کے ایک اور حملے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس چھاپے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جن کی لاشیں بھی المعمدانی اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے جنگی طیاروں کے تازہ حملے میں جس نے غزہ کے ساحلی علاقے کو نشانہ بنایا اور جس کے نتیجے میں مزید دو فلسطینی شہری شہید ہوئے، ان شہداء کی لاشوں کو بھی اس اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی غاصب حکومت کی جانب سے بیت لاہیا میں ایک مکان پر ایک اور حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 10 فلسطینی شہری شہید ہو گئے۔ ان میں سے 5 کی لاشیں انڈونیشیا کے اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں اور اس گھر کے ملبے تلے دبے دیگر لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔