اسرائیل کے ساتھ جنگ نہیں!

شامی باغیوں کے سربراہ "ابو محمد الجولانی"، جنہیں "احمد الشرع" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے آج ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں۔

فاران: خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق، شامی باغیوں کے گروہ تحریر الشام اور ان کے اتحادی گزشتہ ہفتے کے روز بغیر کسی مزاحمت کے حماہ اور حمص کے شہروں میں داخل ہوئے اور دمشق پر قبضہ کر لیا۔ ان واقعات کے بعد، اسرائیلی جنگی طیاروں نے شامی سرزمین پر وسیع پیمانے پر بمباری کی۔ ان حملوں میں شامی فوجی اڈے، ہوائی اڈے، اور فوجی سازوسامان کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں شامی افواج کا زیادہ تر سازوسامان تباہ ہو گیا۔
اسرائیلی فوج نے دمشق کے اطراف اور قنیطرہ میں پیش قدمی کرتے ہوئے کئی دیہاتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ متعدد ممالک، جن میں اسلامی جمہوریہ ایران، مصر، امارات، اردن، کویت، اور عراق شامل ہیں، نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی، لیکن صیہونی حکومت اپنی توسیع پسندانہ خواہشات کو پورا کرنے کی غرض سے مسلسل شامی سرزمین پر قبضہ کر رہی ہے۔

الجولانی نے روس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے روس کو اچھے تعلقات قائم کرنے کا موقع دیا ہے۔ تاہم، انہوں نے شامی باغیوں کی طرف سے گذشتہ ہفتے شہریوں پر کیے گئے مظالم کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ الجولانی نے دعویٰ کیا کہ شام کو قانون، حکومت، اور ریاستی اداروں کی ضرورت ہے اور ملک میں کسی بھی بیرونی مداخلت کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس شام کی ترقی اور تعمیر نو کے منصوبے ہیں۔

الجولانی نے مزید کہا کہ اسرائیل کے پاس شام میں داخل ہونے کا کوئی بہانہ نہیں ہے اور باغی کسی بھی صورت اسرائیل کے ساتھ جنگ کے خواہشمند نہیں ہیں۔
دوسری طرف، صیہونی ویب سائٹ “واللا” نے شامی باغیوں کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ شام کی نئی حکومت اسرائیلی حملوں اور زمینی پیش قدمی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کر رہی۔