اسرائیل کے وعدوں کی خلاف ورزی پر لبنانی صدر کا ردعمل

لبنانی صدر نے جنوبی لبنان کے باشندوں سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اعلیٰ سطح پر لبنانیوں کے حقوق کی پاسداری کریں گے۔

فاران: لبنانی صدر نے جنوبی لبنان کے باشندوں سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اعلیٰ سطح پر لبنانیوں کے حقوق کی پاسداری کریں گے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ لبنانی صدر جوزف عون نے اپنے ملک کے جنوب میں پیش آنے والے حالات، قابضین کی وعدہ خلافی اور لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ پر ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا: “لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی بات چیت نہیں کی جا سکتی اور میں اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھاؤں گا تاکہ ہمارے حقوق کی ضمانت دی جا سکے۔”
صیہونی حکومت کے لیے لبنان سے انخلا کے لیے 60 دن کی ڈیڈ لائن آج صبح 4 بجے ختم ہونے کے بعد لبنان کے سرحدی دیہات اور قصبوں کے رہائشی اسرائیلی قبضے کے جاری رہنے کے درمیان گھروں کو روانہ ہو گئے۔ لیکن وہ صہیونی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔
جوزف عون نے مزید کہا: “میں انصاف کی فتح کے لیے جنوب میں اپنے لوگوں کی خوشی میں خود کو بھی شریک سمجھتا ہوں، اور میں ان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ تحمل سے کام لیں اور مسلح افواج پر اعتماد کریں۔”
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق آج صبح سے اب تک 2 لبنانی شہری شہید اور 31 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
جنوبی لبنان کے باشندے “لبیک یا نصراللہ” کے نعرے لگاتے ہوئے اپنے علاقوں کو واپس لوٹ رہے ہیں اور لبنان میں حزب اللہ کے سابق سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصر اللہ کی تصاویر اٹھائے ہوئے ہیں اور صیہونی مرکاوا ٹینکوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔