اسلامہ جمہوریہ ایران کی بحریہ کی اختراعات عبرانی زبان میڈیا میں موضوعِ بحث

ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کی جانب سے بحری جہازوں کے استعمال میں کی جانے والی اختراعات کو عبرانی زبان کے میڈیا میں خصوصی کوریج ملی ہے۔

فاران: تجزیاتی ویب سائٹ: تسنیم نیوز ایجنسی کے عبرانی سیکشن کے مطابق، ایک عبرانی زبان کے میڈیا نے “شہید باقری ڈرون بردار جہاز” کی رونمائی کو ایرانی مسلح افواج کی جانب سے ایک انقلابی اقدام قرار دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ جہاز ہیلی کاپٹر لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس پر جدید میزائل نصب ہیں۔

اسرائیلی چینل 12 کے دفاعی امور کے رپورٹر ایساو روزنزویچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ایران نے حالیہ برسوں میں ایٹمی، میزائل اور ڈرون پروگرام کے ساتھ ساتھ ایک اور فوجی منصوبہ بھی شروع کیا ہے، جس کے اثرات بحری محاذ پر واضح طور پر نظر آتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ایک اختراعی اقدام کے تحت مختلف تجارتی بحری جہازوں کو جنگی اور فوجی جہازوں میں تبدیل کیا ہے۔

پچھلے کئی سالوں میں ایران نے کئی بڑے بحری جہازوں کو جدید صلاحیتوں سے لیس جنگی اور میزائل بردار جہازوں میں تبدیل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ایران، جو حالیہ دنوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھرا ہے، اب اپنے بڑے بحری جہازوں کو ڈرون بردار جہازوں میں تبدیل کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔

عالمی سطح پر ایران کی بحری طاقت کا مظاہرہ

Covert Shores، جو بحری امور کے حوالے سے ایک مستند پلیٹ فارم سمجھا جاتا ہے، نے اس ڈرون بردار جہاز کو پاسداران انقلاب ایران کا سب سے بلند پرواز منصوبہ قرار دیا۔ بحری مسائل کے سلسلہ سے اس معتبر رپورٹ نشریہ میں کہا گیا کہ ایران نے ایک تجارتی جہاز کو ڈرون بردار جہاز میں تبدیل کر دیا ہے، جو اپنی لمبائی اور ڈیزائن کی وجہ سے منفرد ہے۔ اس وقت یہ جہاز سمندری آزمائش کے مراحل سے گزر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یہ تبدیلیاں ایران کے بندرعباس کے قریب واقع ISOICO بحری جہاز سازی کے مرکز میں کی گئی ہیں۔ پہلے یہ جہاز ایک کنٹینر بردار تھا، مگر اب اسے ڈرون بردار جہاز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس جہاز کے ڈیزائن میں ایسی تبدیلیاں کی گئی ہیں کہ اس پر ڈرون کے اترنے کے لیے رن وے بھی بنایا جا سکتا ہے۔

جہاز کی خصوصیات

رپورٹ کے مطابق “شہید باقری” جہاز کی لمبائی 240 میٹر، اونچائی 21 میٹر، اور رن وے کی لمبائی 175 میٹر ہے۔ یہ رن وے بڑے ڈرونز، جیسے “غزہ”، کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ، رن وے کے اختتام پر ایک ڈھلوان بنائی گئی ہے جو ڈرونز کو پرواز کے لیے درکار رفتار فراہم کرتی ہے۔.