اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے فلسطینیوں کے جبری انخلاء کی مذمت/ غزہ کی تعمیر نو کے لئے مصر کے منصوبے کی منظوری

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنے اجلاس کے اختتام پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی شدید مذمت کی۔

فاران: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنے اجلاس کے اختتام پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی شدید مذمت کی۔

قطر کی نیوز ایجنسی الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 20 ویں اجلاس نے جمعہ (7 مارچ) کی رات ایک بیان کے ساتھ سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنے اجلاس کا اختتام کیا۔

اس بیان میں رکن ممالک نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی سے متعلق منصوبوں کی سخت مخالفت کی اور ان کا سنجیدگی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کے شرکاء نے شام پر اسرائیل کے حملوں اور اس کی سرزمین کے خلاف جارحیت کی بھی شدید مذمت کی۔

بیان میں فلسطینیوں کی ابتدائی بحالی کے مرحلے میں غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور صورتحال کو بہتر بنانے کے مصری منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔

اسلامی تعاون تنظیم کے ارکان نے شام کی اسلامی تعاون تنظیم میں واپسی اور تنظیم میں اس کی رکنیت کی بحالی کا بھی اعلان کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز پر “فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور ان کی سرزمین سے ان کی جبری بے دخلی کے لئے پیش کردہ منصوبوں” کے موضوع پر او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا 20 واں ہنگامی اجلاس جمعہ 8 مارچ 2025 کو جدہ، سعودی عرب میں او آئی سی سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔