اقوام متحدہ کے رپورٹر: فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے۔

فاران: مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانی نے کہا کہ اسرائیل باقی ماندہ فلسطینی زمینوں پر تسلط قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
البانی نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل مغربی کنارے میں وہی کچھ دہرا رہا ہے جو اس نے غزہ میں کیا تھا، اور علاقے کے رہائشیوں کو غزہ کے باشندوں کی طرح تشدد کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں پانی کو لوگوں تک پہنچنے یا آپریشن سے روکنے کے لیے کوئی فوجی ضرورت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے رپورٹر نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے تمام اقدامات قانون کے منافی ہیں اور حکومت کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے۔
البانی نے کہا کہ اسرائیل کو لوگوں کو نماز پڑھنے کے موقع سے محروم نہیں کرنا چاہئے، اور اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کا آپشن آزمایا ہے اور بین الاقوامی تنظیموں کا بھی سہارا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی ذمہ دار ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اس بات پر زور دیتے ہوئے اختتام کیا کہ فلسطینی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے۔
ایک ماہ سے زائد عرصے سے صیہونی حکومت شمالی مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں میں فوجی آپریشن کر رہی ہے اور فلسطینیوں کو جنین، نور شمس اور طولکرم جیسے کیمپوں سے نکال رہی ہے۔