الحدیدہ بندرگاہ پر حملہ جنگی جرم ہے: حزب اللہ

حزب اللہ لبنان نے ایک بیان میں یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں سویلین انفراسٹرکچر پر بمباری کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔

فاران: حزب اللہ لبنان نے ایک بیان میں یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں سویلین انفراسٹرکچر پر بمباری کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔

المیادین کے مطابق حزب اللہ لبنان نے یمن پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے مشترکہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ پر سویلین انفراسٹرکچر پر بمباری مکمل جنگی جرم ہے اور تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

حزب اللہ نے مزید کہا: “یمنی عوام، جن کے ارادوں کو تمام تباہ کن امریکی بحری بیڑے، جنگی طیارے اور میزائل کچلنے میں ناکام رہے ہیں، جنہوں نے بہت سے شہیدوں اور زخمیوں کی قربانی دی ہے، اور ان کے بہادر اور طاقتور رہنماؤں نے غزہ اور اس کے باشندوں کی باعزت مدد کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، وہ فلسطینی عوام کی حمایت، نئے مساوات نافذ کرنے اور صیہونی حکومت کی بحری اور فضائی ناکہ بندی کو تیز کرنے کے اپنے عزم کو دوگنا کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حزب اللہ یمن کے غیور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتی ہے اور اپنے دانشمند اور جرات مند رہنما کو سلام پیش کرتی ہے اور تمام آزاد ممالک اور دنیا کے بیدار ضمیر کی جانب سے اس جارحیت کی سخت مذمت کا مطالبہ کرتی ہے۔

بیان کے آخر میں حزب اللہ لبنان نے اس بات پر زور دیا کہ اس جارحیت کے لیے اسلامی اور عرب دنیا کی جانب سے فوری اور فعال اقدامات اور امریکہ اور صیہونی حکومت کی غنڈہ گردی کی واضح مخالفت کی ضرورت ہے۔

یمن کی سرزمین پر غیر ملکی جارحیت کے تسلسل میں مقامی ذرائع نے پیر کی شب ملک کے مغرب میں الحدیدہ کی اہم بندرگاہ پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے مشترکہ فوجی حملے کی اطلاع دی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ یمن کی الحدیدہ سیمنٹ فیکٹری پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے حملے میں 21 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔