کیہان بین الاقوامی سروس
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: “ایلان ماسک”، امریکی وزارتِ کارآمدی کے سربراہ نے ایک تازہ انکشاف میں امریکہ کی تاریخ کے سب سے بڑے مالی دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں مردے امریکہ میں پنشن وصول کر رہے تھے!
ہر گزرتے دن کے ساتھ امریکہ میں پھیلے ہوئے منظم اور وسیع پیمانے پر بدعنوانی کے نئے گوشے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ نئی قائم شدہ وزارتِ کارآمدی، جو ایلون مسک کی زیر نگرانی ہے، ان دنوں امریکہ کے مختلف اداروں کی سخت جانچ پڑتال کر رہی ہے، چاہے وہ پینٹاگون ہو یا محکمہ ٹیکس۔ اب تک سینکڑوں ارب ڈالر کی کرپشن اور مالی بے ضابطگیاں مختلف امریکی اداروں میں سامنے آ چکی ہیں۔
پچھلے ہفتے، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ملک میں 2700 ارب ڈالر کی کرپشن کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا: “وزارتِ کارآمدی نے ایسے کئی افراد کی فہرست دریافت کی ہے، جو 150 سال سے زیادہ عمر کے باوجود پنشن وصول کر رہے ہیں! ظاہر ہے کہ یہ افراد وفات پا چکے ہیں اور کوئی اور ان کی رقم حکومت سے نکال رہا ہے۔”
ایلان ماسک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا:
“مجھے بتایا گیا ہے کہ ہر سال 100 ارب ڈالر سے زائد رقم نامعلوم افراد کو ادا کی جاتی ہے۔ اگر یہ معلومات درست ہیں تو یہ بہت مشکوک معاملہ ہے۔”
39 کروڑ 40 لاکھ پنشن یافتگان، جب کہ امریکہ کی آبادی 33 کروڑ 40 لاکھ؟
ایلان ماسک نے اس بڑے پیمانے پر ہونے والی دھوکہ دہی کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ “امریکہ کی 334 ملین آبادی کے مقابلے میں، سماجی تحفظ کی پنشن 394 ملین افراد کو دی جا رہی ہے، جن میں لاکھوں افراد کی عمر 100 سے 369 سال کے درمیان ہے!”
“نیویارک پوسٹ” نے بھی اس انکشاف کو “امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی فراڈ” قرار دیتے ہوئے لکھا کہ 20 ملین سے زیادہ افراد، جن کی عمر 100 سال سے زیادہ ہے، سماجی تحفظ کی پنشن حاصل کر رہے ہیں۔
2023 کے آڈٹ کے مطابق، 18.9 ملین افراد جو سرکاری طور پر “زندہ” قرار دیے گئے ہیں، درحقیقت 100 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں اور پنشن وصول کر رہے ہیں، جب کہ امریکی مردم شماری کے مطابق، ملک میں صرف 86,000 افراد کی عمر 100 سال سے زیادہ ہے!
112 سال سے زائد عمر والے 6.5 ملین افراد؟
مارچ 2015 کے ایک آڈٹ میں بھی اسی طرح کا ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق:
پوری دنیا میں صرف 35 افراد ایسے تھے جن کی عمر 112 سال سے زیادہ تھی،
لیکن 6.5 ملین افراد ایسے تھے جو امریکی سماجی تحفظ کے ریکارڈ میں 112 سال سے زیادہ عمر کے حامل قرار دیے گئے، اور ان کے انتقال کی کوئی سرکاری معلومات درج نہیں تھی!
2023 کے آڈٹ میں مزید معلوم ہوا کہ 18.4 ملین افراد نے گزشتہ 50 سالوں میں کوئی آمدنی رپورٹ نہیں کی تھی، اور پھر بھی انہیں پنشن دی جا رہی تھی، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ ممکنہ طور پر فوت ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا کہ 531 ملین سماجی تحفظ نمبر گردش میں ہیں، جن میں ہزاروں نمبر ممکنہ طور پر جعل سازی اور شناختی چوری کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
“ٹرمپ اور ماسک کی بغاوت”
“گارڈین” اخبار نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلان ماسک کی جانب سے امریکی اداروں میں بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی کو “بغاوت” سے تشبیہ دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ اور ماسک کی پالیسیوں کا مقصد صرف بجٹ میں کٹوتی نہیں، بلکہ امریکی جمہوری ڈھانچے کو تباہ کرنا ہے۔
گارڈین نے لکھا:
ٹرمپ اور ماسک فیڈرل اخراجات میں سالانہ اربوں ڈالر کی کٹوتی کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
اس منصوبے کے ذریعے، بڑے پیمانے پر ملازمتوں کے خاتمے اور قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔
قانونی ماہرین اور ڈیموکریٹک سیاستدان اسے کونگریس اور عدلیہ کی طاقت کو کمزور کرنے کی غیر قانونی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
سینئر تفتیش کار کی برطرفی: ٹرمپ حکومت کا شفافیت پر حملہ
ایرنا نیوز کے مطابق، گارڈین نے مزید لکھا:
ٹرمپ کی انتظامیہ نے پچھلے مہینے 17 سینیئر تفتیش کاروں کو برطرف کر دیا، جن کی ذمہ داری حکومتی بدعنوانیوں اور فنڈز کے ضیاع کی نگرانی تھی۔
قانونی ماہرین کے مطابق، یہ برطرفیاں حکومت میں شفافیت اور احتساب پر براہ راست حملہ ہیں۔
“ہم بادشاہ نہیں چاہتے!” – امریکہ میں مظاہرے
ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف عوامی احتجاج بھی زور پکڑ رہا ہے۔
“یومِ صدارت” (Presidents’ Day) کے موقع پر ہزاروں افراد “ہم بادشاہ نہیں چاہتے!” کے نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
“سی بی ایس نیوز” کے مطابق:
مظاہرین نے بوستن میں امریکی انقلاب کے دور کے ملبوسات پہن کر احتجاج کیا۔
کچھ مظاہرین کے ہاتھوں میں بینرز تھے، جن پر درج تھا:
“یہ ایک بغاوت ہے!”
“بزدل ٹرمپ کے سامنے جھکتے ہیں، جبکہ محب وطن اس کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں!”
یہ مظاہرے واشنگٹن ڈی سی، اورلینڈو، فینکس اور سیئٹل سمیت مختلف شہروں میں منعقد کیے گئے۔
“یہ حال اس سپر پاور ملک کا ہے جسکی تقلید تیسری دنیا کے غلامانہ ذہنیت رکھنے والے کچھ ممالک کرنے میں اپنی ترقی سمجھتے ہیں”( مترجم)
مصنف : ترجمہ زیدی ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں