فاران تجزیاتی ویب سائٹ: انصار اللہ کے رہنما نے اعلان کیا ہے کہ اگر امریکہ کے حملے جاری رہے تو اس کے بحری بیڑوں کو نشانہ بنایا جائے گا
انصار اللہ کے رہنما نے یمن پر امریکی حملوں کے تسلسل پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ کے حملے جاری رہے تو یمنی مسلح افواج امریکی بحری بیڑوں کو تباہ کر دیں گی۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق، یمن کی انقلابی تحریک انصار اللہ کے روحانی رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے آج، اتوار کے روز، یمن پر امریکی جارحیت کے حوالے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے یمن پر حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
الحوثی نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے صنعاء اور یمن کے کئی صوبوں میں رہائشی علاقوں اور گھروں پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے امتِ مسلمہ پر امریکی جارحیت کا تسلسل ہیں، اور امریکہ کا اصل مقصد بالکل واضح ہے: اسرائیلی دشمن کی حمایت اور پشت پناہی۔
امریکہ کا ڈر، اس کے جرائم میں اضافے کا سبب بنے گا
انصار اللہ کے رہنما نے مزید کہا کہ امریکی حملے اس وقت ہوئے جب یمن نے فلسطینی عوام کی حمایت میں ایک واضح موقف اختیار کیا۔
انہوں نے فلسطین میں جاری انسانی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو ملین فلسطینیوں کو بھوکا رکھنا ایک بہت بڑا جرم ہے، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اسلامی حکومتیں اس پر کوئی مؤثر ردعمل نہیں دکھا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اسرائیل کی بربریت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ وہ غزہ کے عوام کو پانی تک سے محروم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ فلسطینی عوام غزہ میں ایک بڑے المیے کا سامنا کر رہے ہیں، اور دنیا کے بہت سے لوگ اس کے بارے میں بے حس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کو بھوکا اور پیاسا رکھنا درحقیقت ان کا اجتماعی قتلِ عام ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ دن ہو چکے ہیں کہ اسرائیلی دشمن نے غزہ کے تمام راستے بند کر دیے ہیں اور کسی بھی امداد یا سامان کو داخل ہونے نہیں دے رہا، جس کا مطلب ہے کہ فلسطینی عوام کے قتل عام میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے مسلم امہ کی ذمہ داری قرار دیا کہ وہ ان مظالم کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرے۔
الحوثی نے کہا کہ امریکہ غزہ میں اسرائیلی جرائم میں برابر کا شریک ہے۔
انہوں نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امریکہ سے ڈرنے کے بجائے اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے، کیونکہ جب مسلمان اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتے تو وہ خود اپنے لیے برائی کے دروازے کھول دیتے ہیں۔
لہٰذا، اگر مسلمان امریکہ سے خوفزدہ رہے، تو وہ مزید مظالم ڈھائے گا۔
انصار اللہ کے رہنما: امریکہ اور اسرائیل کے مسلم امت کے خلاف مجرمانہ منصوبے ہیں
انصار اللہ کے رہنما نے نشاندہی کی کہ امریکہ اور اسرائیل کے مسلمانوں کے خلاف کئی دشمنانہ اور مجرمانہ عزائم اور منصوبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی رژیم، اپنے نظریاتی اور استعماری مقاصد کے تحت ایسے اقدامات کر رہے ہیں جن کا ہدف امتِ مسلمہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئیے غزہ میں اسرائیلی جرائم کے خلاف مؤقف اختیار کرنا ضروری تھا۔ ہم ایسے لوگ نہیں جو غزہ میں ہونے والے واقعات پر خاموش تماشائی بنے رہیں۔
سید عبدالملک الحوثی نے فلسطینی عوام کے ساتھ یمنی عوام کی 15 ماہ سے جاری حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہمارے عوام نے اس پورے عرصے میں امریکہ کے خلاف مزاحمت کی ہے۔ اسرائیل، امریکہ کی شراکت سے غزہ میں اجتماعی قتل عام کی کوشش کر رہا ہے، اور یہ ہمارے لیے ایک سرخ لکیر ہے، اور ہم اس پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے غزہ کے عوام کے حوالے سے قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ ذمہ داریاں صرف مسلمانوں تک محدود نہیں ہیں، بلکہ تمام انسانوں کو اس حوالے سے احساسِ ذمہ داری کرنا چاہیے۔ تاہم، ہم اسلامی دنیا میں دیکھ رہے ہیں کہ غزہ کے بارے میں دینی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داریوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے یمنی فوج کے نشانے پر ہیں
انصار اللہ کے رہنما نے کہا کہ امریکہ ہمیں دباؤ میں لا کر ہمارے غزہ کے مؤقف کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ ہماری کارروائیوں کو روکنے کا واحد طریقہ، غزہ کے لیے انسانی امداد کی فراہمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امتِ مسلمہ کو بھی غزہ کے حوالے سے اپنی سرخ لکیریں متعین کرنی چاہئیں، کیونکہ اگر عملی اقدامات نہ کیے گئے تو صیہونی دشمن مزید جرائم کے ارتکاب کی ترغیب پائے گا۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیل اور امریکہ فلسطینی عوام کے وجود کو ختم کرنے اور مسئلہ فلسطین کو ہمیشہ کے لیے مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ سب صیہونی منصوبے کے تحت ہو رہا ہے، لیکن ہم ان سازشوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ ہمیں اللہ تعالیٰ اور اس کے سچے وعدے پر مکمل یقین ہے۔
انصار اللہ کے رہنما نے کہا کہ یمنی عوام اپنے غزہ کے مؤقف پر کبھی پچھتائیں گے نہیں۔ ہم امریکہ اور اسرائیل کے جبر کے خلاف ڈٹے رہیں گے اور انہیں اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
امریکہ ہمارے فوجی وسائل کو ختم نہیں کر سکتا
الحوثی نے زور دے کر کہا کہ امریکہ ہماری عسکری طاقت کو ختم کرنے میں ناکام رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے نئے حملے ہماری فوجی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
ہم حملے کا جواب حملے سے دیں گے۔ ہماری مسلح افواج نے امریکی جارحیت کا جواب دیا ہے اور امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے ہمارے حملوں کا ہدف ہوں گے۔
انصار اللہ کے رہنما نے کہا کہ امریکہ یمن کے ساتھ سمندر کو جنگی میدان میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، جو بین الاقوامی بحری جہاز رانی پر اثر انداز ہوگا۔
درحقیقت، امریکہ اور صیہونی رژیم پورے خطے کے لیے خطرے اور بدامنی کے اصل عوامل ہیں، لیکن ہم ان حملوں کا جواب دیں گے۔ اگر امریکی جارحیت جاری رہی، تو ہم مزید سخت اقدامات پر غور کریں گے۔
مصنف : ترجمہ زیدی ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں