اٹلی: اسرائیل غزہ پر جنگ فوری بند کرے
فاران: اطالوی وزیر خارجہ نے ملکی پارلیمنٹ میں غزہ پر جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کی جبری بے گھری کو ناقابل قبول قرار دیا۔
بین الاقوامی گروپ فارس نیوز ایجنسی؛ “غزہ میں جنگ ختم ہونی چاہیے۔” تاجانی نے یہ بات دارالحکومت میں اطالوی قانون سازوں کی موجودگی میں کہی۔
پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے اطالوی وزیر خارجہ نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کا دفاع کیا اور کہا: “7 اکتوبر کے خوفناک دہشت گردانہ حملے کا ردعمل جائز اور قانونی تھا۔”
تاجانی نے یہ بیان ایسے حالات میں دیا جب اٹلی دیگر مغربی ممالک کے ساتھ مل کر آپریشن طوفان الاقصیٰ اور اس کی نسل کشی کے آغاز کے بعد صیہونی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔
اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے، اطالوی وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کا مؤقف اختیار کیا اور غزہ میں جنگی جرائم کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا: “(طوفان الاقصیٰ پر اسرائیل کا ردعمل) ناقابل قبول ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، ہم اسرائیل سے فوری طور پر (جنگ) ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔”
سینئر اطالوی سفارت کار کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی حکام نے حالیہ دنوں میں غزہ میں انسانی امداد کی ضرورت کے بارے میں بیانات دیے ہیں اور بعض نے پابندی کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
غزہ میں جنگ کے بارے میں مغربی حکام کے حالیہ بیانات نے اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر کو مغربی اتحادیوں کی طرف سے عائد ہتھیاروں کی پابندی کے نتیجے میں حکومت کی تباہی کے بارے میں خبردار کرنے پر مجبور کیا۔
غزہ پر قبضہ کرنے اور وہاں کے باشندوں کو زبردستی بے گھر کرنے پر اسرائیلی حکام کے اصرار کا حوالہ دیتے ہوئے، اطالوی وزیر خارجہ نے کہا: “غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی ایک قابل قبول آپشن نہیں ہے اور نہ ہو گا۔”
تبصرہ کریں