ایرانی میزائلوں کی تباہی اور تل ابیب کی رازداری پر اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے ایران کے میزائلوں کی تباہ کن طاقت اور تل ابیب کے حکام کی جانب سے حکومت کے فوجی اڈوں اور تزویراتی تنصیبات کو پہنچنے والے بڑے پیمانے پر نقصانات کے بارے میں رازداری کا اعتراف کیا ہے۔

فاران: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے ایران کے میزائلوں کی تباہ کن طاقت اور تل ابیب کے حکام کی جانب سے حکومت کے فوجی اڈوں اور تزویراتی تنصیبات کو پہنچنے والے بڑے پیمانے پر نقصانات کے بارے میں رازداری کا اعتراف کیا ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل 13 نے کل اتوار کو انکشاف کیا کہ ایرانی میزائلوں کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کے فوجی اڈوں اور اسٹریٹجک تنصیبات کو کافی جانی و مالی نقصان پہنچا ہے لیکن ان کے بارے میں آج تک کوئی بیان نہیں کہا گیا ہے۔

یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت کے حکام نے میڈیا پر سخت فوجی سنسرشپ عائد کر رکھی ہے اور مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ یا سوشل نیٹ ورکس پر ایسی کسی بھی معلومات، تصاویر یا ویڈیوز کی اشاعت پر پابندی عائد کر دی جہاں ایرانی میزائلوں نے نقصان پہنچایا۔

صیہونی حکومت کے چینل 13 نے مزید کہا: “اسرائیلی یہ نہیں سمجھ پائے ہیں کہ ایرانی کتنے درست تھے اور انہوں نے کئی جگہوں پر کس حد تک نقصان پہنچایا۔
نیٹ ورک کے مطابق ویزمین ایڈوانسڈ ریسرچ سینٹر، جس کی بڑے پیمانے پر تباہی کی تصاویر نشر کی گئیں، سب کو معلوم ہیں، لیکن بہت سی دیگر سائٹس نامعلوم ہیں اور انہیں ہونے والے نقصان کے بارے میں معلومات جاری نہیں کی گئی ہیں۔

اسی طرح صیہونی اخبار ماریو نے ایران کے میزائلوں کی تباہ کن طاقت کے بارے میں ایک رپورٹ میں لکھا ہے: “جانی نقصان کے علاوہ، ایرانی میزائلوں نے عمارتوں اور گلیوں کو تباہ کر دیا اور ہزاروں رہائشیوں (مقبوضہ علاقوں میں آباد کاروں) کو بے گھر کر دیا۔
اخبار نے مزید کہا: “یہ سچ ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ صرف 12 دن تک جاری رہی، لیکن اس نے اسرائیل (مقبوضہ علاقوں) کے اندر جتنی تباہی مچائی وہ بہت زیادہ تھی۔ 28 اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ ، بیلسٹک میزائلوں کے حملے عمارتوں ، اداروں اور سرکاری عمارتوں کو منہدم کرنے کا سبب بنے۔

ماریو اخبار نے لکھا: “اگر یہ ممکن ہے تو تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو اور گھر کا احساس بحال کرنے میں سالوں لگیں گے۔