ایک سعودی ماہر کا سعودی اسرائیل تعلقات کے معمول پر آنے کا تجزیہ
فاران: سعودی مصنف اور ماہر عبدالعزیز الغاشیان نے یروشلم پوسٹ میں ایک مضمون شائع کیا جس میں سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا تجزیہ کیا گیا اور اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے بغیر تعلقات کو معمول پر لانا ممکن نہیں ہے۔
الغوشیان نے اس مضمون میں لکھا ہے کہ صہیونی حکام کا یہ خیال کہ ایرانی خطرے نے ریاض کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے اور یہ کہ فلسطین کا مسئلہ ریاض کے لیے اہم نہیں ہے، غلط ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو جائز بنانے کا واحد راستہ فلسطین میں دو ریاستی حل کا حصول ہے۔
سعودی مصنف نے مزید کہا کہ ایران کا مقابلہ کرنے کے بجائے سعودی عرب اپنی اقتصادی پالیسیوں کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کے ساتھ ساتھ علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اس ملک کے ساتھ تعاون کے راستے تلاش کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔
الغوشیان نے تجویز پیش کی کہ صیہونی حکومت کے ساتھ امن کی طرف بڑھنے کے لیے عرب اور صیہونی اشرافیہ بشمول تجزیہ کاروں، ماہرین تعلیم اور میڈیا کے درمیان تعمیری بات چیت کی ضرورت ہے۔
تبصرہ کریں