جنین پر حملے جاری، غزہ کی پٹی کی طرح نسل کشی کا انتباہ

صیہونی حکومت کی فوج شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین شہر اور اس کے کیمپ پر آپریشن "آئرن وال" کے آغاز کے ایک دن بعد مسلسل چوتھے روز بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور جس میں 12 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

فاران: صیہونی حکومت کی فوج شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین شہر اور اس کے کیمپ پر آپریشن “آئرن وال” کے آغاز کے ایک دن بعد مسلسل چوتھے روز بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور جس میں 12 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

العالم کے مطابق، قابض حکومت کی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہلوی نے گزشتہ جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ ان کی افواج صوبہ جنین میں فوجی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔ “ہم جنین کیمپ میں متعدد فوجی کارروائیوں کی تیاری کر رہے ہیں۔ ہم دشمن کو اپنی افواج کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے”۔
انہوں نے مزید کہا: “ہمیں جنین کیمپ کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے اور دباؤ ڈالنا جاری رکھنا چاہئے اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر مشنوں کو انجام دینا چاہئے، آگے کے منصوبے بہت درست اور دقیق ہیں.”
اس سلسلے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز مزاحمتی قوتوں کا تعاقب کر رہی ہیں۔ کچھ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق پی اے کی سکیورٹی فورسز نے جمعرات کی رات شمالی مغربی کنارے میں جنین کے جنوب مغرب میں واقع یعبد شہر میں مزاحمتی فورسز کے ایک گروپ کو گھیرے میں لے لیا اور ان پر فائرنگ کی۔

اسرائیلی قابض حکومت کی فوج نے اپنی نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اپنی کارروائیوں میں توسیع کی ہے۔ آباد کاروں نے مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں بھی اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے جس میں 873 فلسطینی شہید، تقریبا 6700 زخمی اور 14300 دیگر گرفتار ہوئے ہیں۔