حماس نے امریکی اسرائیلی قیدی کو رہا کر دیا

حماس کے ایک عہدیدار نے آج (جمعہ کو) اعلان کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی دھمکیوں کے باوجود تین نئے قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جن میں ایک امریکی اسرائیلی قیدی بھی شامل ہے۔

فاران: حماس کے ایک عہدیدار نے آج (جمعہ کو) اعلان کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی دھمکیوں کے باوجود تین نئے قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جن میں ایک امریکی اسرائیلی قیدی بھی شامل ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ حماس کے عہدیدار نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، نے رائٹرز کو بتایا کہ امریکی اسرائیلی دہری شہریت رکھنے والی قیدی جسے کل (ہفتہ) کو رہا کیا جائے گا، اس کا نام ساگی ڈیکل ہین ہے۔
اس رپورٹ کے ساتھ ہی فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ “القدس بریگیڈز” نے بھی اعلان کیا ہے کہ ایک اور قیدی “الیگزینڈر ٹربنوف” جسے کل رہا کیا جائے گا، اس گروہ کا اسیر ہے۔
کچھ دیر بعد حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ تیسرا قیدی جس کی رہائی پر اتفاق ہوا ہے اس کا نام “یائر ہارن” ہے۔
یہ اعلان امریکی صدر کے حال ہی میں اس دعوے کے بعد سامنے آیا ہے کہ اگر حماس نے ہفتے تک تمام قیدیوں کو رہا نہیں کیا تو وہ “غزہ پر جہنم کے دروازے کھول دیں گے۔”
حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار سامی ابو زہری نے بدھ کی شب ان بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی دھمکیوں سے مزاحمتی گروپ خوفزدہ نہیں ہوئے۔
حماس تحریک نے اس ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو اگلے نوٹس تک معطل کر دے گی۔
حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے قیدیوں کے تبادلے کی معطلی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے عوام پر گولیاں برسائیں اور فلسطینیوں کو ضروری سامان فراہم کرنے میں ناکام رہے۔