حماس کا صیہونیوں کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج کرنے کا مطالبہ

حماس نے غزہ میں نسل کشی اور قحط اور فاقہ کشی کی پالیسی کے نفاذ کی مذمت میں جمعے، ہفتہ اور اتوار کو عالمی سطح پر عوامی غم و غصے کا اظہار کرنے کا مطالبہ کیا۔

فاران: حماس نے غزہ میں نسل کشی اور قحط اور فاقہ کشی کی پالیسی کے نفاذ کی مذمت میں جمعے، ہفتہ اور اتوار کو عالمی سطح پر عوامی غم و غصے کا اظہار کرنے کا مطالبہ کیا۔

حماس نے جمعرات کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ دنیا کے تمام آزاد اور حریت پسند لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ جمعے، ہفتہ اور اتوار کو غزہ کی پٹی میں نسل کشی اور فلسطینیوں میں قحط اور بھوک پیدا کرنے کی پالیسی کے نفاذ سمیت صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر عوامی احتجاج درج کروائیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں صیہونیوں کی جانب سے قتل عام میں اضافے کے تناظر میں ہم دنیا بھر میں ایک وسیع عوامی تحریک کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اسرائیلی رہنماؤں پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ جنگ ختم کریں اور ان کے خلاف جنگی مجرموں کے طور پر مقدمہ چلائیں۔

بیان میں 120 سے زائد فلسطینی شہریوں کی شہادت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ غزہ جنگ کے دوران بہت سے خاندان مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور کئی خاندان کے تمام افراد شہید ہو گئے۔

غزہ کی وزارت صحت کے انادولو کے نامہ نگار اور نگرانی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے تین روزہ دورے کے دوران صرف ان تین دنوں میں صیہونی حکومت کی فوج نے تقریبا 260 فلسطینیوں کو شہید کیا اور دورے سے ایک روز قبل صیہونی فورسز کے ہاتھوں 78 افراد شہید ہوئے۔

یہ قتل عام ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ٹرمپ کا یہ دورہ ہو رہا ہے جبکہ وہ مسلسل یہ اعلان کر رہے ہیں کہ غزہ میں فلسطینی عوام ‘بہتر مستقبل کے حقدار’ ہیں۔