حماس ہم سب کی نمائندہ، جنگ بندی ڈیل کو قبول کریں گے: حسن نصراللہ

حسن نصراللہ نے کہا کہ حماس اپنی طرف سے اور تمام فلسطینی دھڑوں کی جانب سے مذاکرات کر رہی ہے اور حماس جو کچھ قبول کرے گی ہم سب کو قبول ہے۔

فاران: لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ جن شرائط پر اسرائیلی ریاست کے ساتھ جنگ بندی کرے گی ہم اسے قبول کریں گے۔

حسن نصراللہ نے کہا کہ حماس اپنی طرف سے اور تمام فلسطینی دھڑوں کی جانب سے مذاکرات کر رہی ہے اور حماس جو کچھ قبول کرے گی ہم سب کو قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس اپنے نام پر اور مزاحمتی دھڑوں اور پورے مزاحمتی محور کے نام پر مذاکرات کر رہی ہے۔حماس جن شرائط کو قبول کرے گی ہم اس سے مطمئن ہیں۔

حسن نصر اللہ نے زور دے کر کہا کہ اگر اسرائیل جنگ بند کرنا چاہتا ہے تو پہلے غزہ کے خلاف جارحیت بند ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی سپورٹ فرنٹ کا مقصد دشمن کو تھکا دینا ہے اور اسے غزہ میں جنگ روکنے کا موقع دینا ہے۔ غزہ اور شمالی اسرائیل میں عدم استحکام دشمن کے لیے سماجی بحران کا باعث بن رہا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی فریقین اس بات سے آگاہ ہو چکے ہیں کہ شمالی اسرائیل میں جنگ بندی کا تعلق غزہ کی پٹی میں جارحیت کو روکنے سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طیاروں کی مدد سے کئی بریگیڈ رفح میں داخل ہوئے اور قابض اسرائیل کا کہنا تھا کہ وہ 3 سے 4 ہفتوں میں جنگ ختم کر دے گا، لیکن وہ ناکام ہو گئے۔