دریائے نیل سے فرات تک کا سراب/ بائیڈن “اسرائیل” کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی کوشش میں
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: وزارت عظمیٰ پر واپسی کے لیے گرم بازاری کے تناظر میں، نیتن یاہو نے متحدہ عرب امارات، سوڈان، بحرین اور مراکش کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے معاہدوں پر دستخط کرنے میں سعودی عرب، خاص طور پر محمد بن سلمان کے کردار کو ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے۔
جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے کے روز واشنگٹن پوسٹ میں “میرا سعودی عرب کا سفر کیوں” کے عنوان سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ سعودی عرب نے خلیج فارس تعاون کونسل کے چھ رکن ممالک کے درمیان اتحاد کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا اور اب ہم اپنے ماہرین کی مدد سے تیل کی مارکیٹ کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جب انسانی حقوق کے دعوے دھویں میں اٹھتے ہیں
امریکی قانونی ماہرین نے الزام لگایا ہے کہ بائیڈن نے تیل کی خاطر اپنے تمام انتخابی اصولوں اور وعدوں کو توڑا ہے اور درحقیقت امریکہ میں “اسرائیلی لابی” کے عارضی مقاصد کے لیے اپنے وقار کو قربان کر دیا ہے تاکہ سعودی عرب سمیت مزید عرب ممالک کو راغب کیا جا سکے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے جال میں پھنسیں اور اس طرح نام نہاد “گریٹر اسرائیل” کے منصوبے کے تحت پورے جزیرہ نما عرب پر “اسرائیل” کے کنٹرول کو یقینی بنائیں۔
صیہونی حکومت کا خیالی منصوبہ، یعنی “عظیم تر اسرائیل” وہی منصوبہ ہے جو “اسرائیل” کی نئی سرزمین کے طور پر “حضرت ابراہیم کے ساتھ خدا کا عہد” کہلانے والی جعلی تحریروں کی یہودی تشریح کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔
سی این این نیوز چینل نے گزشتہ جون کے آخر میں بائیڈن کے اسرائیل اور وہاں سے سعودی عرب کے سفر کے تجزیے میں کہا کہ یہ دورہ سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان مصالحتی عمل کو تیز کرنے کے لیے ہے۔ انہی دنوں اسرائیلی میڈیا نے لکھا کہ سعودی عرب اور یہ رژیم (اسرائیل) بائیڈن کے خطے کے دورے سے قبل مفاہمت کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں۔
خالی دعوے
امریکی قانونی ماہرین کے تجزیے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بائیڈن نے “میں سعودی عرب کا سفر کیوں کر رہا ہوں” کے عنوان سے ایک مضمون میں کہا ہے: “ہم جانتے ہیں کہ بہت سے لوگ اس سفر کے خلاف ہیں۔ لیکن انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے بارے میں میرا نظریہ غیر ملکی دوروں میں ہمیشہ سرفہرست ہے۔ اس سفر کے دوران میں اس مسئلے کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور مغربی کنارے کی موجودہ صورتحال پر بھی بات کروں گا۔”
بائیڈن کے انتخابی نعروں کا کیا ہوا؟
بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل سے براہ راست سعودی عرب کا سفر کرنے والے پہلے امریکی صدر کے طور پر اپنے آپ پر فخر کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سفر کے دوران ان کے فائدے ان کے نقصانات سے کہیں زیادہ ہوں گے، خاص طور پر جب قانونی کارکنوں نے ان پر اپنے اصولوں کی قربانی دینے کا الزام لگایا ہے۔
بائیڈن کا طیارہ 15 جولائی کو بین گورین ہوائی اڈے سے براہ راست سعودی عرب کے جدہ کے لیے روانہ ہوگا۔ سی این این نے اس دورے کو سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات میں بہتری کی علامت قرار دیا ہے۔
• السيد ابو ايمان
تبصرہ کریں