فاران: یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا: “امریکہ اور صیہونی حکومت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں وہ ایسے بھیانک مجرمانہ اقدامات کا ارتکاب کر رہے ہیں جن کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔” انہوں نے خبردار کیا کہ یمنی عوام صیہونی دشمن کے خلاف سخت اقدامات دوبارہ شروع کریں گے اور انہوں نے فلسطینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم اکیلے نہیں ہو!
یمن کی انصار اللہ کے رہنما سید عبدالملک الحوثی نے کہا: صیہونی حکومت برائی کا مرکز اور امت اسلامیہ کے لیے خطرہ ہے۔
الحوثی نے کہا: “شریر، مجرم صہیونی دشمن نے غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کے لیے اپنی جارحیت دوبارہ شروع کر دی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: “صہیونی دشمن نے جنگ بندی کے معاہدے اور محاصرے کے خاتمے کی خلاف ورزی کی ہے اور دو ہفتوں سے امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے بھی روک رہا ہے”۔
یمن کی انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا: صہیونی دشمن نے امریکہ کے مشورے سے غزہ کے عوام کی نسل کشی دوبارہ شروع کر دی ہے۔
انھوں نے کہا: “غزہ کے حالات بہت مشکل ہیں، لوگوں کے مصائب بہت زیادہ ہیں، اور صورت حال انتہائی افسوسناک ہے، جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔”
بعض عرب ممالک کی خاموشی کے بارے میں سید عبدالملک الحوثی نے کہا: صیہونی دشمن کو یقین ہے کہ عرب ممالک اس حکومت کے خلاف کوئی اقدام نہیں کریں گے۔ بعض عرب حکومتیں دشمن کو غزہ پر جارحیت جاری رکھنے کی ترغیب دے رہی ہیں اور یہ بہت خطرناک ہے۔
سید الحوثی نے کہا: “صہیونی دشمن جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کیے بغیر حماس سے قیدیوں کے جیتنے والے کارڈ حاصل کرنے تک جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔”
انہوں نے کہا: “بدقسمتی سے عرب حکومتیں اور بہت سے اسلامی ممالک صہیونی دشمن کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات منقطع کرنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔”
سید الحوثی نے کہا: مسلمانوں کی مذہبی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطین کی مدد کریں۔
سید الحوثی نے مزید کہا: “صیہونی دشمن ترکی، مصر، اردن، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو اقتصادی سطح پر استعمال کرتا ہے، لہذا ان ممالک کا فرض ہے کہ اس حکومت پر اقتصادی پابندیاں لگائیں۔”
مصنف : ترجمہ جعفری ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں