شام کی توپوں کا رخ صہیونی ریاست کے بجائے لبنان کی طرف
فاران: مقامی ذرائع نے الجولانی رژیم کی طرف سے لبنان پر توپخانہ حملہ کی خبر دی ہے۔
مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد، جو کہ ہیئت تحریر الشام کے دہشت گردوں کے ہاتھوں ابومحمد الجولانی کی قیادت میں ہوا، شام میں ایک طویل عرصے سے عدم استحکام اور بے چینی کی صورتحال جاری ہے۔
اس کے مطابق، الجولانی کے دہشت گرد رژیم کی تازہ ترین کارروائیوں میں اس کی افواج نے لبنان کی سرحدوں پر توپخانہ سے حملہ کیا ہے۔
العربیہ کے حوالے سے مقامی ذرائع نے رپورٹ کیا ہے کہ شام کے افواج کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ لبنان کی طرف سے شام کی سرحد میں حملے کے نتیجے میں تین فوجی مارے گئے ہیں۔ اس لیے ان افواج نے لبنان کے ساتھ سرحدی علاقوں کو توپ اور میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
ایک شامی سکیورٹی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ لبنان اور شام کی سرحد پر شدید لڑائیاں ہوئیں اور دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا۔
شامی وزارت دفاع نے الجولانی کی حکومت کے زیر انتظام ایک بیان میں کہا ہے: “حزب اللہ کے ذریعے خطرناک کشیدگی میں اضافے کے بعد ہم تمام ضروری اقدامات کریں گے۔”
تاہم، حزب اللہ لبنان نے تمام بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا: “ہم یکطرفہ طور پر لبنان اور شام کی سرحد پر اتوار کو ہونے والے واقعات سے حزب اللہ کے کسی بھی تعلق کو مسترد کرتے ہیں۔”
یہ بیان مزید کہتا ہے: “جیسا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں، ہم دوبارہ تاکید کرتے ہیں کہ جو واقعات شام کی سرزمین میں ہو رہے ہیں، ان کا حزب اللہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”
شامی وزارت دفاع کی طرف سے حزب اللہ کے خلاف لگائے گئے الزامات اس حقیقت کے باوجود سامنے آئے ہیں کہ اسرائیلی حکومت کھلے عام شام کی سرزمین کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے اور اس کے کچھ حصے کو قبضے میں لے چکی ہے، لیکن الجولانی کے دہشت گردوں نے ان اقدامات پر خاموشی اختیار کی ہے اور اب حزب اللہ پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔
تبصرہ کریں