شدید سردی کی وجہ سے 6 فلسطینی بچے شہید

گزشتہ چند روز کے دوران شدید سردی کی وجہ سے چھ فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔
فاران: فلسطینی ذرائع کے مطابق غزہ کی پٹی کے ظالمانہ محاصرے کے تسلسل اور ضروری سازوسامان اور ہیٹنگ سہولیات کی کمی کے بعد چھ فلسطینی بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس سے غزہ کی پٹی کے لیے تباہ کن صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
غزہ کے فرینڈز آف دی سیک چیریٹی ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید صلاح نے بتایا کہ شمالی غزہ میں شدید سردی کی وجہ سے پانچ بچے شہید ہوگئے۔ دریں اثناء ایک اور بچے کی حالت تشویشناک ہے۔
ناصر میڈیکل سینٹر کے پیڈیاٹرک ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر احمد الفرا کا کہنا تھا کہ ایک اور بچہ سردی کی وجہ سے انتقال کر گیا جبکہ دو دیگر بچوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔
غزہ کی پٹی میں حالات زندگی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے ساتھ انسانی تباہی کا منظر سامنے ہے اور لاکھوں بے گھر افراد کے پاس مناسب پناہ گاہ اور لباس نہیں ہے۔ تاہم شدید سردی کی لہر کے تسلسل کے ساتھ بچوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس علاقے میں ایندھن اور ہیٹنگ آلات تقریبا نہ ہونے کے برابر ہیں۔
غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور غزہ کی پٹی میں 70 فیصد سے زائد مکانات کی تباہی کے بعد ان کے پاس کوئی پناہ گاہ نہیں ہے۔