صنعا: متحدہ عرب امارات کو طمانچہ، صہیونی ریاست کے لیے پہلا پیغام تھا
فاران: فارس نیوز ایجنسی کے مطابق یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر اطلاعات ضیف اللہ الشامی نے یمنی شہریوں پر بمباری میں سعودی اتحاد کے جرائم کے حوالے سے کہا کہ دشمن خاموشی سے جرائم کا ارتکاب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
المیادین کے ساتھ ایک انٹرویو میں الشامی نے کہا: “یمن میں انٹرنیٹ کی بندش سعودی اتحاد کا منصوبہ تھی کہ وہ خاموشی سے یہاں جرائم کا ارتکاب کرے، اور جو شام میں ہو رہا تھا، اب ہمارے ملک میں اس پر عمل ہو رہا ہے۔ ”
یمنی وزیر نے مزید کہا: “دو روز قبل ریڈ کراس کا صعدہ جیل کا دورہ اس قتل عام میں اقوام متحدہ کی مداخلت کی علامت ہے۔”
الشامی نے کہا کہ آج (سعودی اتحاد کے محاصرے کے نتیجے میں) ہم دنیا سے الگ تھلگ ہو گئے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ خون یمن میں غیظ و غضب کے آتش فشاں میں بدل جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا: “مجرم سزا سے نہیں بچ پائیں گے اور جو کچھ انہوں نے اپنے دارالحکومتوں میں دیکھا وہ ایک انتباہ کے سوا کچھ نہیں تھا۔”
یمن کی قومی نجات کے وزیر نے یمنیوں کے دردناک ردعمل پر تاکید کرتے ہوئے کہا: متحدہ عرب امارات کو حالیہ دھچکا دشمن اور صیہونی حکومت کے لیے پہلا پیغام تھا۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے تصدیق کی ہے کہ یمن میں آج سعودی اماراتی اتحاد کے فضائی حملوں میں تین بچوں سمیت 60 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔
تبصرہ کریں