حماس نے اپنے بیانیے میں کہا کہ موجودہ طریقہ کار عام فلسطینیوں کی جان کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور یہ غذائی امداد کے بہانے غزہ پر سیکورٹی کنٹرول برقرار کرنے کی سازش ہے۔
ایک رپورٹ میں سعودی اخبار الشرق الاوسط نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے قیام کے لیے تجویز کردہ نئے معاہدے پر صیہونی حکومت اور حماس کے رد عمل اور عرب ماہرین اور تجزیہ کاروں کے نقطہ نظر سے اس کی کامیابی کی شرح کا جائزہ لیا۔
ٹرمپ نے یہ ثابت کر دیا کہ سامراج صرف طاقت کے آگے سر جھکاتا ہے، اور یہ وہ چیز ہے جس سے خلیج کے عرب حکمران محروم ہیں۔ منصف تجزیہ نگار اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ امریکہ ایک بار پھر عرب ممالک سے اپنا الو سیدھا کر کے نکل گیا اور عرب ممالک کو سوائے تحقیر و تذلیل کچھ حاصل نہ ہو سکا ۔
اہل غزہ کو ایک بڑا امتحان درپیش ہے، خدا اہل غزہ کی مدد نصرت فرمائے، ابھی تک تو ان کی مدد کے لیے اہل یمن ہی تن من دھن کی بازی لگائے ہوئے ہیں اور صیہونی ریاست کو بڑا نقصان پہنچا رہے ہیں۔
تبصرہ کریں