صیہونی جنرل: ٹرمپ کے منصوبے کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں
فاران: ایک صہیونی جنرل نے کہا کہ غزہ کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے کامیاب ہونے کے امکانات بہت کم ہیں، مصر اور اردن کے ساتھ تعلقات پر اس منصوبے کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ، معاریو اخبار نے اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ادارے کے سابق سربراہ آموس یدلن کے حوالے سے کہا: غزہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ اسرائیل کے لیے فتنہ انگیز ہے لیکن اس منصوبے کے کامیاب ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ٹرمپ نے نیتن یاہو کو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوسرے مرحلے میں آگے بڑھنے اور غزہ کے رہائشیوں کی منتقلی اور تعمیر نو کے وعدوں کے ساتھ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلل سموٹریچ کو دھوکہ دینے کے لیے سیاسی اوزار فراہم کیے تھے۔
یادلین نے کہا: امریکی امداد روکنے کی دھمکیوں سے مصر غزہ کے باشندوں کو دوبارہ آباد نہیں کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا: “میں سمجھتا ہوں کہ حماس کو مغربی کنارے منتقل کرنا غیر حقیقی ہے۔”
یادلین نے کہا: “میں مصر اور اردن کے ساتھ تعلقات کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کے خطرات سے خبردار کرتا ہوں۔ کیونکہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی غزہ سے فلسطینیوں کو قبول کرنے کے مخالف ہیں۔
اس سے قبل اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا تھا: “اگر فلسطینیوں کو زبردستی اردن منتقل کرنے کی کوئی کوشش کی گئی تو ہم اس کی پوری طاقت سے مخالفت کریں گے، اور یہ جبری نقل مکانی اردن کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے، اور ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔”
تبصرہ کریں