صیہونی حکومت نے غزہ کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنا شروع کر دیا

فلسطینی معان نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی حکومت کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے بڑے پیمانے پر جنگی کارروائیوں کے حصے کے طور پر غزہ پٹی کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

فاران: صیہونی حکومت کی فوج نے غزہ کی پٹی کے کچھ حصوں پر قبضے کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔

فلسطینی معان نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی حکومت کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے بڑے پیمانے پر جنگی کارروائیوں کے حصے کے طور پر غزہ پٹی کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں میں شدت، جس میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، کا مقصد حماس پر صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کو اپنی تباہ کن جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی خونریز ترین راتوں میں سے ایک میں شمالی غزہ کی پٹی میں رہائشی گھروں پر بمباری کر کے جمعہ  تقریبا 300 فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کر دیا، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔

کچھ طبی اور فیلڈ ذرائع اور عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے 20 ماہ قبل نسل کشی کے آغاز کے بعد سے شدید حملے کیے، جو “پرتشدد” تھے، جن میں جبلیا اور بیت لہیا شہروں کے متعدد علاقوں میں بے گھر افراد کے 11 سے زیادہ گھروں، سڑکوں، گاڑیوں اور خیموں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے حکم پر غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام میں اضافہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس تحریک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ پر حملوں اور بمباری میں اضافے سے صیہونی قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں اور خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر کسی بھی قیدی کو رہا نہیں کیا جائے گا۔

صہیونی اخبار ہارٹز نے یہ بھی خبر دی ہے کہ اگر کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو آنے والے دنوں میں ان حملوں کا دائرہ وسیع ہو جائے گا۔ اسرائیل نے شمالی غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے۔