صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کو زندہ جلا دیا / خان یونس میں 23 افراد شہید + تصاویر

ایک اور جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے صیہونی حکومت نے جنوبی غزہ کی پٹی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں پر حملہ کر کے انہیں زندہ جلا دیا جس کے نتیجے میں اب تک 23 بچے شہید ہو چکے ہیں۔

فاران: ایک اور جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے صیہونی حکومت نے جنوبی غزہ کی پٹی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں پر حملہ کر کے انہیں زندہ جلا دیا جس کے نتیجے میں اب تک 23 بچے شہید ہو چکے ہیں۔

بدھ کی شام اسرائیلی قابض فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مغرب میں المواسی کے علاقے میں ایک نیا قتل عام کیا۔ قابضین نے ایک خیمے کو نشانہ بنایا جو بے گھر ہونے والوں کی پناہ گاہ تھی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 23 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ شہدا کی لاشوں کو ناصر اسپتال لے جایا گیا اور براہ راست حملے کے بعد بے گھر ہونے والوں کے خیموں میں آگ لگنے سے لاشیں بری طرح جھلس گئیں۔

اس حوالے سے شائع ہونے والی تصاویر کے مطابق خان یونس کے علاقے المواسی میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر قابض فوج کے وحشیانہ حملے میں معذور فلسطینی بچہ “احمد زہیر ابو الروس” زندہ جلا دیا گیا اور وہ ہزاروں شہید فلسطینی بچوں کی صف میں شامل ہوگیا۔

 

اس سے قبل گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں 25 فلسطینی شہید اور 89 زخمی ہوئے تھے۔ اس طرح 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 51,025 تک پہنچ گئی ہے اور 116432 زخمی ہوئے ہیں۔