صیہونی فوجیوں کا غزہ میں اپنے جرائم کا اعتراف

ایسوسی ایٹڈ پریس نے کچھ صہیونی فوجیوں کے بیانات کا حوالہ دیا جنہوں نے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے، بے دفاع لوگوں کو نشانہ بنانے اور غزہ میں گھروں کو تباہ اور لوٹنے کا اعتراف کیا۔

فاران: ایسوسی ایٹڈ پریس نے کچھ صہیونی فوجیوں کے بیانات کا حوالہ دیا جنہوں نے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے، بے دفاع لوگوں کو نشانہ بنانے اور غزہ میں گھروں کو تباہ اور لوٹنے کا اعتراف کیا۔

العالم کے مطابق، خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے غیر اخلاقی حرکات کی ہیں، انہیں ایسے مکانات کو جلانے اور تباہ کرنے کے احکامات موصول ہوئے جن سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں غزہ کے لوگوں کے گھروں کی لوٹ مار کا بھی مشاہدہ کیا ۔

صہیونی فوجیوں میں سے ایک نے کہا کہ اسے حکم ہے کہ جو بھی نیوٹرل زون میں داخل ہو اسے گولی مار دیں۔

دو ماہ سے غزہ میں رہنے والے ایک اسرائیلی ڈاکٹر نے بھی کہا کہ اسرائیلی فوجی فلسطینیوں کے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔

2023 کے آخر میں غزہ میں موجود صہیونی فوجی گیلاد سیگل نے غزہ میں قابض فوج کے جرائم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے تمام اقدامات بشمول غزہ میں مکانات کی مکمل تباہی ضروری ہے اور فوجیوں کو احتجاج یا کابینہ کے فیصلوں سے اتفاق کا حق نہیں ہے۔