فاران: صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے تمام صیہونی قیدیوں کی رہائی اور نیتن یاہو کی غیر موثر کابینہ کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ہفتے کی شام ایک بار پھر مظاہرہ کریں گے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اس بات پر زور دیا کہ آج رات مختلف علاقوں میں اسرائیلی قیدیوں (حماس کے زیر حراست) کی رہائی کا مطالبہ کرنے اور نیتن یاہو کابینہ کی مخالفت پر زور دینے کے لئے مظاہرے کیے جائیں گے۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیلیوں سے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے بارے میں رائے شماری کی ہے اور نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 68 فیصد شرکاء نے کابینہ کی کارکردگی کو “خراب” اور 26 فیصد نے اچھا قرار دیا ہے۔
نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے حوالے سے 61 فیصد نے ان کی کارکردگی کو خراب قرار دیا جبکہ 34 فیصد نے ان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
سروے کے نتائج کے مطابق مقبوضہ علاقوں کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد نیتن یاہو کے وزرا کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہے، جن کی قیادت داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر اور وزیر خزانہ بیزالل سموٹریچ کر رہے ہیں۔
مصنف : ترجمہ جعفری ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں