صیہونی میڈیا نے ایران کی میزائل صلاحیت کا اعتراف کر لیا
فاران: العالم نیوز نیٹ ورک کے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے حکومت کے عہدیداروں کی سرکاری خاموشی کے سائے میں ایرانی میزائلوں کی صلاحیت اور درستگی پر تبصرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
اپنی تازہ ترین رپورٹ میں فارس السرفاندی نے کہا کہ ویزمین انسٹی ٹیوٹ پر میزائل حملوں میں سے ایک مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ ایک فوجی ادارہ ہے جو 50 سال قبل تل ابیب میں قائم کیا گیا تھا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جس شخص کے نام پر یہ ادارہ رکھا گیا ہے وہ دھماکہ خیز مواد کا ماہر تھا جس نے اس ادارے کو تیار کیا اور دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی فوج کی خدمت کی اور یہ شخص فلسطین کو صیہونی حکومت کو دینے کی وجوہات میں سے ایک تھا۔
العالم کے نامہ نگار نے مزید کہا: “اسرائیلی قابض فوج اور اس حکومت کے اندرونی محاذ نے اعتراف کیا ہے کہ ایک انتہائی درست میزائل نے ویزمین انسٹی ٹیوٹ کو نشانہ بنایا۔ ذرائع ابلاغ نے یہ بھی اطلاع دی کہ بیت یام کا علاقہ ایرانی میزائلوں سے نشانہ بنا اور اسرائیلی حکومت کی فوج کی سنسرشپ کے باوجود بیت یام کے علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہونے والوں کو احساس ہوا کہ یہ علاقہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے اور تباہی کی حد ناقابل تصور ہے۔ اس کے علاوہ بن گوریون ایئرپورٹ اور بیرشیبہ اور الخدیرہ پاور پلانٹس کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
تبصرہ کریں