عالم اسلام کی خاموشی کے سائے میں فلسطینی علاقوں میں صیہونی آبادکاری کا سلسلہ زور و شور سے جاری
فاران: غاصب صیہونی ریاست نے ایک بار پھر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، مقبوضہ فلسطین میں 700 سے زائد نئے مکانات کی تعمیر کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔
23 دسمبر سنہ 2016 کو سکیورٹی کاؤنسل میں پاس ہوئی قراداد 2334 کے مطابق، صیہونی حکومت سے مقبوضہ فلسطین میں بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کو فورا روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کا کام غیر قانونی ہے اور سکیورٹی کاؤنسل نیز جنرل اسمبلی کی قراردادوں میں مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی تعمیر شدہ بستیوں کو جنگی جرائم سے تعبیر کیا گیا ہے۔
فلسطین الیوم کے مطابق، مقبوضہ قدس میں شہری تعمیر کی کمیٹی نے اس شہر میں 730 نئے صیہونی مکانات کی تعمیر کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔
دوسری طرف صیہونی حکومت کی طرف سے الخلیل شہر میں مسجدِ ابراہیمی کے اطراف میں کھدائی کا کام جاری ہے جسکا ہدف اس کے زیادہ سے زیادہ حصے پر قبضہ کرنا ہے۔
مقبوضہ ویسٹ بینک کے الخلیل شہر میں واقع حضرت ابراہیم (ع) سے موسوم مسجد کے ذمہ دار غسان الرجبی نے بتایا کہ صیہونی حکومت گزشتہ برس 10 اگست سے اس مسجد میں یہودی شناخت کی خطرناک سازش پر کام کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یونسکو نے سنہ 2017 میں الخلیل شہر میں واقع مسجدِ ابراہیمی کو آثار قدیمہ میں قرار دیتے ہوئے اسے فلسطینیوں کی ملکیت بتایا ہے۔
تبصرہ کریں