عراقی کردستان کا 40 فیصد تیل اسرائیل جاتا ہے، موساد کا اڈہ ہے عراقی کردستان کا علاقہ

عراق کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ عراقی کردستان کے علاقے کا 40 فیصد تیل اسرائیل جاتا ہے۔

فاران : خبر رساں ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سابق رکن پارلیمنٹ غالب محمد نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ عراقی کردستان کے علاقے اور اسرائیل کے درمیان جہاں اقتصادی اور فوجی شعبوں میں تعاون ہو رہا ہے جبکہ جاسوسی کے شعبے میں بھی تعاون جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد عناصر دہوک جیل میں بند ہے جنہیں احمد بارزانی نے قید کر رکھا ہے۔

عراق کے رکن پارلیمنٹ کے اس بیان سے پہلے جمعے کے روز عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی اور عراق کے ایک اور رہنما ترکی الجعدان نے کہا تھا کہ اربیل میں صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ سرگرم ہیں۔

اربیل میں اسرائیل کی جاسوس ایجنسی موساد کے سرگرم ہونے سے عراقی عوام میں ناراضگی ہے اور اس حوالے سے وہ شفاف تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جنہوں نے اسرائیل کی جاسوسی سرگرمیوں کے لئے زمینہ ہموار کرایا ہے۔

گزشتہ اتوار کو عراق کے اربیل کے علاقے میں اسرائيلی ایجنٹوں کے دو ٹھکانوں پر راکٹ حملہ کیا تھا جس کے بعد اربیل میں امریکی قونصل خانے کا سائرن بجنے لگا تھا اور عراق میں تمام امریکی چھاونیوں کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔