غزہ اور غرب اردن میں صیہونی فوج کی وحشيگری کا سلسلہ جاری

غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے جاری ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ دوسری جانب مغربی کنارے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں کم از کم چھے فلسطینی شہید ہوگئے۔
فاران: میڈیا رپورٹوں کے مطابق جمعرات کو ایک اسرائیلی ڈرون طیارے نے غزہ شہر کے الزیتون نامی محلے میں جمع ہونے والے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ صیہونی حکومت کے توپ خانے اور جنگی کشتیوں نے غزہ پٹی کے وسطی علاقے میں واقع النصیرات کیمپ کے مغربی علاقوں پر گولہ باری کی ہے۔
صیہونی حکومت کے توپ خانے نے وسطی غزہ کے علاقے واقع السوسی ٹاور کو بھی نشانہ بنایا۔ اسی دوران فلسطینی ذرائع نے غزہ شہر کے جنوب مغرب میں دھماکوں اور شدید فائرنگ کی اطلاع دی ہے۔
ادھر صیہونی حکومت کے توپ خانے نے جنوبی غزہ شہر کے الصابرہ نامی محلے پر بمباری کی اور غزہ شہر کے مشرق میں الشجاعیہ محلے کو اپنے وحشیانہ حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک اور اطلاع کے مطابق صیہونی حکومت کے فوجیوں نے وسطی غزہ میں واقع “شہداء الاقصی” ہسپتال میں مقیم پناہ گزینوں کے خیموں پر بمباری کی ہے جس کے دوران متعدد شہید اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ غزہ سے ملحقہ غیرقانونی صیہونی بستی ناحال عوز میں راکٹ حملوں کے خوف سے خطرے کے سائرن بجائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں اس علاقے میں بسائے گئے صیہونیوں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب غرب اردن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت کے فوجیوں نے طوباس میں ایک کار کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا ہے جس میں چھے فلسطینی شہید ہوگئے۔فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے بیت المقدس کے جنوب میں واقع علاقے الخلیل کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
جنین سے ملنے والی خـبروں کے مطابق شہر کے میئر نضال عبیدی نے کہا ہے کہ صورتحال انتہائی نازک ہے اور صیہونی حکومت کے علاقے کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ صیہونی فوج نے شہر کی تمام مرکزی شاہراہوں کو تباہ اور بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کردی ہے۔ صیہونی حکومت نے اٹھائیس اگست سے مغربی کنارے کے شمال علاقوں طوباس، جنین اور طولکرم میں بڑے پیمانے پر جارحیت کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں تقریباً تیس افراد شہید ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ اور غرب اردن پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے ایسے وقت میں جاری ہیں جب سات اکتوبر دوہزار تئيس کو آپریشن طوفان الاقصی کے بعد اسے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چالیس ہزار آٹھ سو سے تجاوز کرگئی ہے۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد چورانوے ہزار چار سو قریب بتائی جاتی ہے۔