غزہ میں ایک اور خونی رات، 100 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی
فاران: 7 اکتوبر 2023 ء کو تباہ کن جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی خونریز ترین راتوں میں سے ایک رات جمعرات اور جمعہ کے درمیانی رات تھی جب صہیونی فوج نے جمعے کی علی الصبح فلسطینیوں کا خوفناک قتل عام شروع کر دیا جس میں اب تک تقریبا 100 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
کچھ طبی اور فیلڈ ذرائع اور عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے 20 ماہ قبل نسل کشی کے آغاز کے بعد سے شدید حملے کیے، جو “پرتشدد” تھے، جن میں جبلیا اور بیت لہیا شہروں کے متعدد علاقوں میں بے گھر افراد کے 11 سے زیادہ گھروں، سڑکوں، گاڑیوں اور خیموں کو نشانہ بنایا گیا۔
بعض طبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ایندھن درآمد کرنے والی گاڑیوں، امدادی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو تباہ کرنے کی کوشش میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، کچھ امدادی کارکنوں اور عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں تقریبا 100 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر جاری حملوں اور ہدف والے علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کی وجہ سے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے بڑے رہائشی علاقوں اور آبادی والے گھروں پر حملے کیے گئے جن میں سے کچھ کا تعلق بیت لہیا، جبالیہ، تل الزعتر اور السلاطین کے علاقوں میں الغندور، التتری، الزیناتی، الحسنی، طہ، الکیلانی اور صالحہ کے خاندانوں سے تھا۔
دریں اثنا، کچھ اسرائیلی میڈیا نے جمعے کے روز اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے مستقبل کی سرگرمیوں کا پیش خیمہ ہیں۔
اسرائیل کے چینل 13 نے جمعے کی صبح خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں تنازع کو پھیلانے کی تیاری کر رہی ہے، خاص طور پر شمالی غزہ پٹی کے شہر میں مزید فوجی دستوں کو بھیجا گیا ہے۔
چینل نے اپنی ویب سائٹ پر مزید لکھا کہ تل ابیب اب بھی قطر میں حماس کے ساتھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے، جس کے متوازی غزہ میں جنگ میں توسیع کے لیے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
تبصرہ کریں