غزہ میں نسل کشی، شہادتیں 40 ہزار سے تجاوز کرگئیں،92 ہزار زخمی

فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اور امریکی اور مغربی مدد سے جاری نسل کشی کے نتیجے میں 40,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 92 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

فاران: فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اور امریکی اور مغربی مدد سے جاری نسل کشی کے نتیجے میں 40,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 92 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف مزید 3 قتل عام کیے جن کے نتیجے میں 40 فلسطینی شہید اور 107 زخمی ہوگئے۔

وزارت نے اپنے یومیہ بیان میں بتایا کہ گذشتہ سات اکتوبر سے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 40,005 فلسطینی شہید اور 92,401 زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت صحت نے کہا کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی  اور شہداء کی لاشیں مجود ہیں مگر ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔

خیال رہے کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے “اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 80 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔

ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔