غزہ میں نسل کشی کا جنون/ ایک ہی دن میں 99 افراد کی شہادت

اتوار کی صبح غزہ تین صحافیوں سمیت مزید 99 افراد کے خون سے رنگین ہو گیا جب کہ دنیا دیکھتی رہی۔

فاران: اتوار کی صبح غزہ تین صحافیوں سمیت مزید 99 افراد کے خون سے رنگین ہو گیا جب کہ دنیا دیکھتی رہی۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ؛ خالد احمد الزیناتی خان یونس کے علاقے المواسی میں آج صبح ہونے والے بمباری کے متاثرین میں سے ایک ہیں۔ غزہ کی جنگ کے دوران پیدا ہونے والا بچہ جس کے والدین نے جنگ میں شہید ہونے والے اپنے بھائی کی یاد میں اس کا نام خالد رکھا۔
ان کے علاوہ بڑی تعداد میں فلسطینی بچے اور شیر خوار آج یا تو ملبے تلے دب گئے یا اپنے ہی خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ کی پٹی میں آج صبح خونریز حملوں میں کم از کم 99 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مسلسل جارحانہ حملوں کی روشنی میں آج صبح صرف غزہ شہر اور شمالی غزہ کی پٹی میں کم از کم 45 افراد شہید ہو گئے۔
شمالی غزہ کی پٹی میں واقع جبالیہ کیمپ کے تل الزطار محلے پر بمباری سے جاری ہونے والی تصاویر اس علاقے میں ہونے والی تباہی کو ظاہر کرتی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ قابضین، جو حالیہ دنوں میں غزہ میں یورپی ہسپتال کو سروس سے محروم کرنے میں کامیاب ہوئے، اب غزہ میں انڈونیشیا کے ہسپتال کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
غزہ میں انڈونیشیا کے اسپتال کے سربراہ مروان السلطان نے بھی اسپتال کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ قابضین نے اسپتال کو ڈرون سے گھیر لیا ہے اور جو بھی حرکت کرتا ہے اس پر گولیاں برسا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ہسپتال کے اردگرد فائرنگ کے بعد قابضین کی فائرنگ سے ایک مریض زخمی ہو گیا۔
ان کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ کو نشانہ بنایا اور سرجری کرنے والے ڈاکٹر حالات کی خطرناک نوعیت کے باعث اپنا کام جاری رکھنے سے قاصر تھے۔
فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض فوجیوں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ النزلہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا اور نصر خاندان کے 20 افراد کا قتل عام کیا جن میں بعض بچے بھی تھے۔ اس حملے میں عمران نصر اور ان کی اہلیہ، بلال عمران نصر، ان کی اہلیہ اور بچے، محمد عمران نصر، ان کی اہلیہ اور بچے، عثمان عمران نصر، ان کی اہلیہ اور بچے اور مہر نصر اور ان کی اہلیہ سب شہید ہو گئے۔
شمالی غزہ کی پٹی میں العودہ اسپتال کے سربراہ نے بھی اسپتال کے خلاف اسرائیل کے 10 نئے حملوں کی اطلاع دی جس میں اس کا ایک بڑا حصہ تباہ ہوگیا اور کہا کہ اسپتال کی حالت انتہائی خطرناک ہے اور طبی عملہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے زیادہ کچھ نہیں کرسکتا۔ کئی سرجریز منسوخ کر دی گئی ہیں کیونکہ طبی عملے کے بہت سے ارکان ہسپتال واپس نہیں جا پا رہے ہیں۔
ادھر فلسطینی میڈیا نے آج صبح غزہ کی پٹی میں مزید دو صحافیوں کی شہادت کی خبر دی۔ فوٹو جرنلسٹ عزیز الحجر اپنی اہلیہ اور بچوں سمیت شمالی غزہ کی پٹی میں صفتوی محلے پر بمباری میں شہید ہوئے اور عبدالرحمن توفیق العبدلیح جنوبی غزہ کی پٹی کے قصبے القارا اور خان یونس شہر میں شہید ہوئے جن سے دو روز سے رابطہ منقطع ہے۔
ان دونوں صحافیوں کی شہادت کی خبر شائع ہونے کے چند لمحوں بعد ہی فلسطینی میڈیا نے نور قندیل نامی ایک اور صحافی کی شہادت کی خبر دی۔