غزہ میں گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران 250 افراد شہید

فاران: غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا کہ یہ علاقہ حالیہ دنوں میں سب سے زیادہ گھناؤنی نسل کشی کا مرکز رہا ہے، جہاں گزشتہ 36 گھنٹوں میں 250 افراد شہید ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ بھی اعلان کیا کہ 150 سے زائد زخمیوں کو […]

فاران: غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا کہ یہ علاقہ حالیہ دنوں میں سب سے زیادہ گھناؤنی نسل کشی کا مرکز رہا ہے، جہاں گزشتہ 36 گھنٹوں میں 250 افراد شہید ہوئے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ بھی اعلان کیا کہ 150 سے زائد زخمیوں کو العودا اور انڈونیشیا کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جن زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا ہے ان میں سے زیادہ تر کے اعضاء کٹ گئے ہیں۔ وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت جان بوجھ کر ہسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور شہری تنصیبات اور مراکز پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے ۔

شمالی غزہ کے علاقے تل الزعتر میں واقع العودہ ہسپتال نے شمالی غزہ کی پٹی میں شہریوں کے گھروں پر بمباری میں تین بچوں سمیت پانچ شہیدوں اور 75 زخمیوں کو داخل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح کے جنوب مشرقی علاقوں پر بمباری کی۔

نامہ نگاروں کے مطابق شہر میں بھاری فضائی اور توپ خانے کی بمباری کے ساتھ ساتھ بفر زون میں گاڑیوں کی آمدورفت بھی دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں شہری مغرب میں الموسی کے علاقے کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوئے ہیں۔