غزہ پر اسرائیلی حملوں میں حماس کے پانچ کمانڈر شہید ہو گئے

تحریک حماس نے اپنے پانچ کمانڈروں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی مزاحمتی کمانڈروں کو قتل کرنے کی پالیسی کہیں بھی آگے نہیں بڑھے گی۔

فاران: تحریک حماس نے اپنے پانچ کمانڈروں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی مزاحمتی کمانڈروں کو قتل کرنے کی پالیسی کہیں بھی آگے نہیں بڑھے گی۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حکومت کے صبح کے حملوں میں اس کے پانچ کمانڈر شہید ہو گئے ہیں۔
فلسطینی حکومت کے کام کے سربراہ عصام الدعلیس، نائب وزیر انصاف احمد الحتہ، نائب وزیر داخلہ محمود ابو وطفہ، فلسطینی داخلی سلامتی کے ڈائریکٹر جنرل بہجت ابو سلطان اور حماس کے سیاسی بیورو کے رکن یاسر حرب ان پانچوں کمانڈر تھے جو ان حملوں میں شہید ہوئے۔
اسرائیلی حکومت نے آج صبح غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جنگ دوبارہ شروع کی۔ طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر حکومت کے فضائی حملوں میں 419 افراد شہید اور 528 زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر نے اعلان کیا کہ درجنوں زخمی ایسے ہیں جن تک ابھی تک رسائی نہیں ہو سکی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سیاسی حکام کے حکم کے مطابق؛ فوج اور شن بیٹ فورسز نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر زبردست حملہ کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ پر جنگ دوبارہ شروع ہونے کی وجہ سے اپنے مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔
حماس نے مزید زور دیا کہ یہ کمانڈر اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزشتہ 15 ماہ کے دوران ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں اور  انہوں نے فلسطینی عوام کی خدمت میں سب سے خوبصورت تصویر پیش کی۔
فلسطینی مزاحمت نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ تحریک کے کمانڈروں کے خلاف دہشت گردی کی پالیسی کو جاری رکھنے سے حکومت کو اپنے مقاصد حاصل نہیں ہونے دیں گے اور فلسطینی قوم اور مزاحمت کے عزم اور یکجہتی کو تباہ نہیں کیا جائے گا بلکہ فلسطینی عوام کی طاقت اور صلاحیت میں اضافہ ہو گا کہ وہ حکومت کے دشمنانہ منصوبوں کا مقابلہ کر سکیں۔