غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں 85 افراد شہید

فلسطینی خبر رساں اداروں کے ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی صبح سے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 85 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

فاران: فلسطینی خبر رساں اداروں کے ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی صبح سے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 85 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جمعے کی صبح سے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے جاری ہیں، حال ہی میں وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلاح شہر کے وسط میں رامزون کے علاقے میں، جس میں چار افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

بمباری کی شدت اور نشانہ بنائے گئے علاقوں کی وسعت مبینہ طور پر انسانی ہلاکتوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کی تباہی میں نمایاں اضافے کا سبب بنی ہے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے بھی جمعرات کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں 107 شہید اور 247 زخمی داخل ہوئے ہیں۔

بیان کے مطابق 18 مارچ 2025 سے اب تک غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کی نئی لہر کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں 3 ہزار 613 افراد شہید اور 10 ہزار 156 زخمی ہوچکے ہیں۔

ان شہدا کو بھی شامل کرتے ہوئے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والوں کی تعداد اور آپریشن الاقصیٰ کے آغاز کے ساتھ ہی 53 ہزار 762 اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 22 ہزار 197 تک پہنچ گئی۔

فلسطینی وزارت صحت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ متعدد شہدا کی لاشیں اب بھی سڑکوں اور ملبے تلے پڑی ہیں اور امدادی فورسز ان تک نہیں پہنچ سکی ہیں۔

صیہونی حکومت نے امریکہ کی مدد سے 7 اکتوبر 2023 سے 19 جنوری 2025 تک غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے خلاف تباہ کن جنگ کا آغاز کیا جس میں بڑے پیمانے پر تباہی اور متعدد انسانی ہلاکتیں ہوئیں لیکن وہ اپنے اعلان کردہ مقاصد یعنی تحریک حماس کی تباہی اور صیہونی قیدیوں کی رہائی کو حاصل نہیں کرسکی۔

19 جنوری 2025 کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

منگل 19 مارچ 2025 کی صبح صیہونی حکومت کی فوج نے جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت دوبارہ شروع کردی۔