فلسطینی مزاحمت: یمن پر امریکی حملے اسرائیل کے دفاع کے لیے ہیں
فاران: فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے اطلاعاتی دفتر نے یمن پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ حملے یمنی عوام اور قائدین کے دلیرانہ موقف کے جواب میں ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے اطلاعاتی دفتر نے اس بات پر زور دیا کہ یمن پر امریکی فضائی حملے صیہونی حکومت کے خلاف ملکی دفاع کے عین مطابق ہیں۔
فلسطینی مزاحمت کا کہنا ہے کہ یمن پر امریکی حملے یمنی عوام اور رہنماؤں کے فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں ان کے اجتماعی قتل عام کا مقابلہ کرنے کے جرات مندانہ اور دانشمندانہ موقف کے جواب میں ہیں۔
یمن کے المسیرہ ٹی وی نے ایک گھنٹہ قبل یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کی اطلاع دی۔ نیٹ ورک کے مطابق شمالی صنعا میں الجرف کے علاقے میں الموید ہسپتال کے قریب تین فضائی حملوں کے نتیجے میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ یہ حملے امریکہ نے کیے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یمن پر حملے بند ہونے چاہئیں۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے حالیہ دنوں میں حکومت کی جانب سے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کی وجہ سے اسرائیلی حکومت سے منسلک بحری جہازوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے کہا کہ امریکی حملے یمنی عوام کے صیہونی امریکی استکباری گروہوں کا مقابلہ کرنے کے عزم کو نہیں توڑیں گے بلکہ یمن کے رہنما اور عوام حقیقی عرب اور اسلامی جرات اور اصلیت کی علامت بن جائیں گے۔
فلسطینی مزاحمت نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ فتح یقینی طور پر یمن کی ہو گی۔ ایک ایسا ملک جو صیہونیوں کے خلاف ثابت قدم ہے۔
تبصرہ کریں