فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیلی ہیلی کاپٹر میزائل حملے کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی

پیر کی شام شمالی غزہ کی پٹی کے علاقے بیت لاہیہ میں بے گھر افراد کے خیموں پر صیہونی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے راکٹ حملے کے بعد کیمپ میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد شہری شہید یا زخمی ہوگئے۔

فاران: پیر کی شام شمالی غزہ کی پٹی کے علاقے بیت لاہیہ میں بے گھر افراد کے خیموں پر صیہونی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے راکٹ حملے کے بعد کیمپ میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد شہری شہید یا زخمی ہوگئے۔

مقامی ذرائع کے مطابق غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ تشدد کے تازہ ترین دور میں صیہونی حکومت کی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر نے پیر کی شام شمالی غزہ کے علاقے بیت لہیا میں بے گھر افراد کے خیموں پر میزائل داغے جس کے نتیجے میں متعدد رہائشی شہید اور زخمی ہوگئے۔

زمینی ذرائع کے مطابق یہ حملہ رات گئے کیا گیا اور اس میں خیموں کو نشانہ بنایا گیا جن میں جنوبی غزہ کی پٹی کے شورش زدہ علاقوں سے بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ شہر کے مختلف حصوں میں اس کی آواز سنی جا سکتی تھی اور تمام خیمے مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے۔

یہ حملہ صہیونی غاصبوں کے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے فریم ورک کے اندر کیا گیا ہے جو کئی ماہ سے جاری ہے اور اب تک ہزاروں شہریوں کی شہادت اور غزہ پٹی کے بنیادی ڈھانچے کی وسیع پیمانے پر تباہی کا باعث بن چکا ہے۔

خان یونس اور المغازی کیمپ سمیت دیگر علاقوں کو بھی حالیہ دنوں میں اسی طرح کے حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں رہائشی گھر اور بے گھر افراد کے خیمے شامل تھے، جس سے ان علاقوں میں انسانی بحران میں اضافہ ہوا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے شہریوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کے لیے حالات پیدا کرنے کا مطالبہ کیا۔

دریں اثناء اقوام متحدہ نے ان حملوں اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی آزادانہ اور بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب جب یہ کشیدگی جاری ہے تو فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے اور شہریوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے پرامن حل تلاش کرنے کی بین الاقوامی کوششیں جاری ہیں۔