فاران: علاقائی عرب میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی ریاست نے شام پر اب تک کے اپنے وحشیانہ ترین حملے کیے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کے طرطوس پر شدید حملوں کے نتیجے میں 3 ریکٹر کی شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جبکہ جنوبی شام میں اسرائیل اپنی تسلط پسندانہ عزائم میں وسعت پیدا کر رہا ہے اور مقبوضہ علاقوں کا دائرہ مسلسل بڑھا رہا ہے ۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی شعبہ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے گزشتہ اتوار سے شام کے مختلف علاقوں پر وسیع پیمانے پر منظم اور وحشیانہ حملے شروع کیے ہیں۔ ان حملوں میں شام کے حساس فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں اس کی فوجی صلاحیتوں کو کافی حد تک نقصان پہنچا ہے۔
پیر کی صبح میڈیا ذرائع نے اطلاع دی کہ اسرائیل نے اپنے سب سے وحشیانہ حملے طرطوس میں کیے۔ رپورٹس کے مطابق، ان حملوں کے نتیجے میں کئی عام شہری مارے گئے یا زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی افواج نے دیرالزور کے علاقے البوکمال میں ایک فوجی اڈے کو بھی نشانہ بنایا۔
عبری میڈیا نے اطلاع دی کہ اسرائیل نے پیر کی صبح طرطوس کے مشرقی مضافات میں کئی اہم مراکز اور اسلحہ کے گوداموں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کی شدت کو “ہیروشیما طرطوس میں” کے عنوان سے بیان کیا۔
المیادین کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں طرطوس کے رہائشیوں نے 3 ریکٹر شدت کا زلزلہ محسوس کیا۔ اس دوران لاذقیہ اور حماہ کے مضافات میں بھی فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے باعث مرسحین کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی۔
جنوبی شام میں اسرائیل کی قبضہ میں توسیع
زمینی حملوں کے حوالے سے، اسرائیلی افواج نے القنیطرہ کے مضافات میں اپنی قبضہ گیری کو وسعت دی اور ایک نئی گاؤں میں داخل ہو گئے۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی افواج دمشق-بیروت بین الاقوامی شاہراہ سے صرف 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں اور جنوبی شام کے یرموک علاقے کے تازہ پانی کے وسائل پر کنٹرول حاصل کر چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل نے تین محوروں سے جنوبی شام میں اپنی قبضہ گیری کو بڑھایا ہے۔ جولان کے مشرقی علاقے سے 12 کلومیٹر اندر تک پیش قدمی کی گئی اور القنیطرہ کے جنوبی مضافات میں ایک گاؤں میں داخل ہوا گیا۔ یرموک کے جنوب مغربی علاقے میں بھی اسرائیل کی چوتھی سمت سے قبضہ گیری کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی افواج نے شام کے اسٹریٹجک اور نیم بھاری ہتھیاروں کو بھی نشانہ بنایا، جن میں زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹمز کو تباہ کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، ان حملوں کے نتیجے میں شام کے 90 فیصد فضائی دفاعی میزائل سسٹمز تباہ ہو چکے ہیں۔
ہدف بنائے گئے اسلحہے
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ حالیہ دنوں میں حملوں کے دوران جنگی طیاروں ہیلی کاپٹر، اسکڈ میزائل، کروز میزائلوں، ساحل سے سمندر میں مار کرنے والے میزائلز، راڈار، اور دیگر ہتھیاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مصنف : ترجمہ زیدی ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں