مغربی کنارے میں صیہونیوں کی طرف سے فلسطینیوں کی سب سے بڑی لوٹ مار

صیہونی حکومت کے حملوں میں اضافے کے درمیان مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی سب سے بڑی لوٹ مار اور ان کی نقل مکانی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

فاران: صیہونی حکومت کے حملوں میں اضافے کے درمیان مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی سب سے بڑی لوٹ مار اور ان کی نقل مکانی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں العالم نیوز نیٹ ورک کی ایک رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت فلسطینی دیہاتوں کو نشانہ بنانے، ان کے گھروں اور تنصیبات کو تباہ کرنے اور ان کی املاک چوری کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جو حکومت کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری ہے۔

رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے کے صرف 23 سے 24 فیصد علاقے اے اور بی فلسطینیوں کے کنٹرول میں ہیں اور علاقہ سی کا 70 فیصد سے زائد حصہ اسرائیلی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔

مثال کے طور پر صہیونی آبادکار ہر روز مغیر الدیر اور البرقین کے دیہاتوں کے رہائشیوں پر حملے کرتے ہیں، ان کے گھروں کو جلاتے ہیں، ان کی بھیڑیں چراتے ہیں اور ان کی تنصیبات کو تباہ کرتے ہیں، اسی طرح رملہ کے شمال مشرق میں واقع المغیر گاؤں پر صیہونی دشمن نے سڑک بنا کر فلسطینیوں کی بڑی مقدار میں زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔